May ۲۵, ۲۰۱۸ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • سینٹ میں فاٹا کو خیبرپختونخواہ میں ضم کرنے کی آئینی ترمیم منظور

پاکستان کی قومی اسمبلی کے بعد آج سینٹ میں بھی فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کے حوالے سے 31 ویں آئینی ترمیم منظور کر لی گئی۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس جس میں اکتیسویں آئینی ترمیم کی تحریک پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا جبکہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ارکان فاٹا کے انضمام کی ترمیم کے خلاف سینٹ سے واک آوٹ کر گئے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا حکومت آئینی ترمیم کے لئے بلڈوز کرنا چاہتی ہے تو کرے، قومی اسمبلی نے یہ آئینی ترمیم کر کے کل فاٹا کے لوگوں کو سیاہ دن دکھایا آج سینٹ دکھانے جا رہا ہے، یہ شور کرنے والے کرلیں انہیں اسی کا حکم دیا گیا۔

واضح رہے کہ کل پاکستان کی قومی اسمبلی میں فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق 31 ویں آئینی ترمیم کا بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ بل کی حمایت میں 229 جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ پڑا۔

بل کے مطابق آئندہ پانچ سال تک فاٹا میں قومی اسمبلی کی 12 اور سینیٹ میں 8 نشستیں برقرار رہیں گی۔ آئندہ برس فاٹا کے لیے مختص صوبائی نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ فاٹا میں صوبائی قوانین کا فوری اطلاق ہو گا اور منتخب حکومت قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ بل میں سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے اور ایف سی آر کا مکمل خاتمہ شامل ہے۔

 

ٹیگس