مفتی نور ولی محسود طالبان کا نیا سرغنہ
طالبان پاکستان کا کہنا ہے کہ سوات سے تعلق رکھنے والے قاری عمرعرف استاد فتح نیا امیر نہیں بلکہ مفتی نور ولی محسود طالبان کا نیا سرغنہ ہے۔
کالعدم طالبان پاکستان کے بیان کے مطابق ملا فضل اللہ کی ہلاکت کے بعد مرکزی مجلس شورٰی نے مفتی نور ولی محسود کو ان کا جانشین مقرر کیا تھا جبکہ نئے سرغنے کی وفاداری کا تحریک کے ساتھ وابستہ تمام دھڑوں نے حلف اٹھایا ہے۔ بیان میں ان افواہوں کی تردید کی گئی کہ سوات سے تعلق رکھنے والے قاری عمر عرف استاد فتح کو نیا امیر چنا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 11 روز قبل صوبہ کنڑ میں ایک امریکی ڈرون حملے میں طالبان سرغنہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے مفتی نور ولی محسود کو اپنا نیا امیر مقرر کردیا۔ مفتی نور ولی محسود کی تقرری کے ساتھ تحریک کی قیادت ایک بار پھر محسود قبیلے کے پاس چلی گئی ہے جو اس کے بانی ہے اور 8 سال تک اس کی سربراہی کر چکا ہے۔
بیان میں ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔ میڈیا کو جاری کئے گئے بیان میں تحریک کے مرکزی ترجمان عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ اپنے پیشروؤں، بیت اللہ محسود اور حکیم اللہ محسود کی طرح ملا فضل اللہ 27ویں رمضان المبارک کو ایک ڈرون حملہ میں ہلاک ہوا۔