Jul ۲۶, ۲۰۱۸ ۰۷:۴۱ Asia/Tehran
  • تحریک انصاف کی واضح برتری پر پاکستان بھر میں جشن

پاکستان کے 11ویں عام انتخابات عوام کی بھرپور اُمنگوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے تاہم حتمی سرکاری نتائج 14 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی جاری نہیں ہوسکے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقوں کے تقریباً 47 فیصد پولنگ اسٹیشنز سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پاکستان مسلم لیگ (ن) ہے۔

اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 270 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 114 مسلم لیگ (ن) نے 64 جبکہ پیپلز پارٹی نے 43 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

ابتدائی غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ملکی تاریخ میں پہلی بار وفاق میں حکومت بناسکتی ہے جبکہ خیبر پختونخوا اور ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔

حالیہ انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کا اعلان ہوتے ہی پاکستان بھر میں پی ٹی آئی کارکنان نے جشن منانا شروع کر دیا۔

مٹھائیاں تقسیم کی گئیں، آتش بازی کی گئی۔

اسلام آباد میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا، اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 پر عمران خان کی برتری پر کارکنو ں نے مٹھائی تقسیم کی اور جشن منایا۔

اس موقع پر خواتین کارکنان بھی پیچھے نہ رہیں اور انہوں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں اپنے لیڈر کی برتری دیکھ کر خوب نعرے بازی کی۔

لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان نے ریلیاں نکالیں، مختلف مقامات پر آتش بازی بھی کی گئی اور اپنے لیڈر عمران خان کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔

غیر سرکاری غیر حتمی نتائج میں پارٹی کو آگے نکلتا دیکھ کر پشاور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے جشن منایا۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کے نتائج کو یکسر مسترد کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مفاد کی خاطر ہم نے اس سے قبل مختلف معاملات پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انتخابی نتائج پر مختلف سیاسی جماعتوں کے اعتراضات کے بعد وضاحت کی کہ شکایات پر تحقیقات کی جائے گی۔

ای سی پی کے سیکریٹری محمد یعقوب نے رات گئے 2 بج کر 30 منٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتخابی عمل کے پیچھے کسی بھی سازش کے امکان کو مسترد کردیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، متحدہ مجلس عمل، پاک سر زمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان سمیت مختلف جماعتوں نے بھی انتخابی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ، بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 570 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

پنجاب

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 50 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 129، پی ٹی آئی نے 122 جبکہ آزاد امیدواروں نے 31 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

سندھ

انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سندھ اسمبلی کے حلقوں کے 37 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان پیپلز پارٹی نے 75 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے ہے جبکہ پی ٹی آئی نے 22 اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے 17 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔

خیبرپختونخوا

انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی کے 39 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر پی ٹی آئی نے 64، عوامی نیشنل پارٹی نے 8 جبکہ متحدہ مجلس عمل نے 12 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی۔

بلوچستان

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے 35 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر بلوچستان عوامی پارٹی نے 12، بلوچستان نیشنل پارٹی نے 9 جبکہ متحدہ مجلس عمل نے 8 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔

ٹیگس