نواز شریف کی رہائی پر ملا جلا رد عمل
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر مقدمات کے ٹرائل کے دوران سب کو نظر آگیا ہے کہ ان مقدمات کے اندر نہ آئین ہے اور نہ قانون ہے۔ ان مقدمات میں صرف اور صرف انتقام اور پری پول دھاندلی تھی جس کا مقصد نواز شریف کو انتخابی میدان سے باہر نکال کر عمران خان کی جعلی کامیابی کے لیے راہ ہموار کرنا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا کی معطلی کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدالتیں آزاد ہیں، ہم عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں اور پہلے فیصلوں کی طرح آج کے فیصلے کا احترام بھی واجب سمجھتے ہیں، معاملہ آگے بڑھے گا اور قانون یقیناً اپنا راستہ لے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو ایک آزاد اور خودمختار ادارہ ہے، اور اپنی سرگرمیاں خود کرتا ہے، حکومت کا اس میں کوئی کردار نہیں، حکومت اور عوام کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی چاہتے ہیں، قوم چاہتی ہے کہ لوٹی گئی دولت واپس لائی جانی چاہیے، حکومت اس بنیادی ہدف کا حصول یقینی بنائے گی۔ شریف خاندان کے کردار کے حوالے سے قوم کی نظروں میں کوئی ابہام باقی نہیں، شریف خاندان ابھی بھی ثابت نہیں کرسکا کہ ان کی ملکیت میں اربوں روپے کہاں سے آئے۔
ادھراسلام آباد میں نیب ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرجاوید اقبال کی زیر صدارت میں اجلاس ہوا جس میں نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں اپیل نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزائیں معطل کرنے کے حوالے سے فیصلے کی مصدقہ نقول ملنے کے بعد دائر کی جائے گی۔
واضح رہے کہ کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے نواز شریف، مریم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی کی اپیلوں پر سماعت کی اور احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے نواز شریف، مریم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
رہائی کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر دیگر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ قافلے کی صورت میں نورخان ایئربیس آئے اور وہاں موجود خصوصی طیارے کے ذریعے تینوں افراد لاہور پہنچے جہاں کارکنوں کی بڑی تعداد نے اپنے قائد کا استقبال کیا اور پارٹی کے حق میں نعرے بازی کی۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ حسین اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دیا گیا۔