شہبازشریف کی گرفتاری میں عمران خان کا ہاتھ
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے ۔
پاکستان کے نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ سی ای سی اجلاس میں الزام عائد کیا کہ نیب نے شہباز شریف کو وزیراعظم عمران خان کے حکم پر گرفتار کیا ہے۔
اجلاس میں 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب سے چند روز قبل ہی پارٹی قیادت کی گرفتاری، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ہونے والی مہنگائی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قیادت کی حریف سیاسی جماعتوں کے خلاف بیانات اور پی ٹی آئی کے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کا جائزہ لینے کے ارادوں کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے میں پارٹی شریف خاندان اور اپوزیشن کے خلاف سیاسی انتقام پرپارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج شروع کرے گی۔
خیال رہے کہ اجلاس کے بعد پارٹی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 24 گھنٹوں میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاتا تو بدھ کے روز دونوں ایوانوں کے باہرشہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن احتجاج کرے گی۔