Jun ۰۹, ۲۰۱۹ ۰۰:۳۲ Asia/Tehran
  • معروف عالمِ دین علامہ عباس کُمیلی سپردخاک

معروف عالمِ دین اور جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کُمیلی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے انہیں علی باغ قبرستان چاکیواڑہ میں سپردخاک کر دیا گیا۔

مرحوم علامہ عباس کُمیلی کی عمر 77 برس تھی اور وہ شوگر، بلڈ پریشر اور عارضہ قلب میں مبتلا تھے۔ محفل شاہ خراسان میں ہونے والی نمازہ جنازہ میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، فردوس شمیم نقوی، وسیم اختر، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال، وقار مہدی، راشد ربانی، مرزا یوسف حسین ،علامہ باقر زیدی، علی حسین نقوی، علامہ رضا سعیدی، علامہ نقی حیدری، یعقوب حسینی، صادق جعفری، مبشر حسن، علامہ ناظر تقوی اور دیگر نے شرکت کی۔

ترجمان جعفریہ الائنس پاکستان کے مطابق علامہ عباس کُمیلی کو ایک روز پہلے ہی طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکے اور فاطمیہ اسپتال نمائش چورنگی میں انتقال کرگئے۔ علامی عباس کمیلی جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ بھی تھے جب کہ وہ سینیٹر بھی رہ چکے ہیں۔

علامہ عباس کمیلی کے انتقال پر مختلف سیاسی و مذہبی اور سماجی شخصیات نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کو اتحاد بین المسلمین کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ علامہ عباس کمیلی کا خلاء کبھی پر نہیں ہوسکے گا۔

علامہ عباس کمیلی سولجر بازار کے رہائشی تھے، ان کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے جبکہ 2014ء میں ان کے ایک بیٹے علامہ علی اکبر کمیلی کو دہشت گردوں نے ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا تھا۔

علامہ عباس کمیلی 15 دسمبر 1942ء کو پیدا ہوئے تھے اور وہ قائداعظم محمد علی جناح کے پڑوسی تھے۔ وہ 1942ء میں کراچی کے علاقے کھارادر میں واقع قائداعظم کے گھر وزیر مینشن کے سامنے والے گھر میں پیدا ہوئے جبکہ وہ قائداعظم کے رشتے داروں میں سے تھے۔

علامہ عباس کمیلی جعفریہ الائنس پاکستان کے بانی و صدر تھے، انہوں نے اتحاد بین المسلمین کے لئے جدوجہد کی، اس کے ساتھ ساتھ وہ فلسطین فاؤنڈیشن کے بانی سرپرست اراکین بھی رہے۔

سال 2001ء میں انہوں نے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف تحریک لبیک یاحسین موومنٹ کا آغاز کیا، اس ضمن میں انہوں نے گرفتاری بھی دی۔

علامہ عباس کمیلی ایک عرصہ تک متحدہ قومی موومنٹ کے  ٹکٹ پر مارچ 2003ء سے 2009ء تک سینیٹر بھی رہے۔

علامہ عباس کمیلی کے انتقال پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حلقوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، گورنر سندھ محمد عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، رکن قومی اسمبلی امین الحق، مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسد عثمانی، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، اسد اللہ بھٹو، پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر فاروق ستار، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت مختلف سیاسی و مذہبی اور سماجی شخصیات نے ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کو ایک بڑا خلاء قرار دیا ہے اور کہا کہ علامہ عباس کمیلی ہمیشہ اتحاد بین المسلین کے لئے سرگرم عمل رہے، ہمیشہ فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کے لئے آواز اٹھائی، ان کی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

 

ٹیگس