امریکہ سے برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں : عمران خان
پاکستان کےوزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا سے امداد حاصل کرنے کے خواہش مند نہیں بلکہ باہمی اعتماد، برابری اور دوستی کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کا بڑا مسئلہ غربت ہے ہم تجارت بڑھا کر غربت کا خاتمہ کرسکتے ہیں، ہماری حکومت ہندوستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات قائم کرنے کی خواہاں ہیں لیکن مسئلہ کشمیر پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں رکاوٹ ہے جب بھی ہم سنجیدگی سے بات چیت کے لیے آگے بڑھتے ہیں تو بدقسمتی سے کشمیر میں کوئی نہ کوئی افسوسناک واقعہ ہو جاتا ہے، ہندوستان بات چیت کے لیے ایک قدم آگے بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا ،دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے 70ہزار جانوں کی قربانی دی ، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی، پہلے بھی کہا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں لیکن اس وقت لوگوں کو یہ سمجھ نہیں آرہی تھی اب لوگوں کو آئیڈیا ہوا ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف اور صرف بات چیت میں ہے اورافغانستان میں امن کے لیے یہ بہترین وقت ہے ۔
عمران خان نے کہا کہ 23 سالہ جدوجہد کے بعد اقتدار میں آیا تو مجھے لگاکہ میں سیاسی جماعتوں سےنہیں بلکہ مافیاسےنبردآزماہوں۔
پاکستانی میڈیا کو برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو پوری آزادی حاصل ہے یہاں تک کہ میڈیا بے قابو بھی ہوجاتا ہے، پاکستان جیسا میڈیا دنیا میں کہیں نہیں،میں خودآزاد میڈیا کا سب سے بڑا بینی فشری ہوں، ہم حکومت کے طور پر میڈیا کو کنٹرول نہیں کرنا چاہتے بلکہ واچ ڈوگ کے ذریعے اسے قابو کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں 70 سے 80 ٹی وی چینلز ہیں جس میں سے 3 چینلز کہتے ہیں انہیں مسائل کا سامنا ہے۔