فتنوں کے دور میں دشمن کھل کر سامنے آچکا ہے: راجہ ناصر عباس
فتنوں کے دور میں دشمن کھل کر سامنے آچکا ہے: راجہ ناصر عباس
ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام بسلسلہ عید میلاد النبی(ص) ہونیوالی وحدت کانفرنس میں تمام مذاہب، تمام مسالک اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت ملک بھر سے آئے مشائخ عظام نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس دور میں ہم ہیں اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ فتنوں کا دور ہے، دشمن کھل کر سامنے آ چکا ہے، نفاق کے چہرے سے پردہ ہٹ چکا ہے، حملہ آور چاہتا ہے کہ اپنے تسلط کو پوری امت مسلمہ پر نافذ رکھے لیکن قرآن کہتا ہے کہ دنیا کے فرعونوں کو تسلط پیدا نہیں کرنے دینا خواہ وہ کسی بھی قسم کا تسلط ہو، ان انسان دشمن درندوں، انسانیت کے قاتلوں کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دین۔
حضرت علی علیہ السلام کی آخری وصیت تھی کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مدد گار بننا، اس دنیا میں ظالموں کا ایک گروہ ہے جس کا سربراہ امریکہ ہے، اس کے ساتھی مسلمانوں کی صفوں میں گھس بیٹھے ہیں جو اثر انداز ہوتا ہے، ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرتا ہے تاکہ ہم بٹ جائیں اور فاصلے پیدا ہو جائیں پھر یہ کہتا ہے کہ آپ امریکہ کو قبول کرلو، اس شیطان کے شیلٹر تلے آ جاؤ اسی میں فائدہ ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ امام خمینی خود سید زادہ ہیں جو دشمن کی سازشوں کو دیکھتے ہیں انہوں نے ہفتہ وحدت کا اعلان کرکے دشمن کو مایوس اور امت مسلمہ کو ایک کیا، ہماری عبادت گاہوں پر خون کی ہولی کھیلی گئی، یہ دشمن کے آلہ کار تھے، جو وطن کو کمزور اور کھوکھلا کر رہے تھے اس کا مقابلہ ہم نے وحدت سے کیا، آج وہ گلدستہ موجود ہے، جس نے تکفیر اور دہشتگردی کو شکست دیکر امت کو اتحاد کی لڑی میں پرویا، ہمارا ظاہر اور باطن ایک ہے، ہم پاکستان بنانے والوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔