قرآن مجید کی اہانت کے خلاف پاکستان میں مظاہرے جاری
ناروے میں قرآن مجید کی اہانت کے خلاف پاکستان میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں، وکلا اور سول سوسائٹی کی جانب سے ناروے میں قرآن مجید کی اہانت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اسی سلسلے میں کل جماعت اسلامی ضلع ملتان جنوبی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے، جن پر اسلامو فوبیا پر مسلمانوں کے خلاف سازشوں کی مذمتی کے الفاظ درج تھے، احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی نے کہا کہ اسلامو فوبیا پر مسلمانوں کے خلاف سازشوں کو بند ہونا چاہئے، حکومت پاکستان کی جانب سے ناروے سفیر کی طلبی اور رسمی احتجاج کافی نہیں بلکہ معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جائے اورعالمی عدالت میں مقدمہ قائم کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں 1 ارب 30 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا ہے۔ ناروے میں سرکاری سرپرستی میں قرآن پاک جلانے کے واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، اقوام عالم قرآن پاک کی بے حرمتی کا نوٹس لے، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی یورپ میں اس قسم کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں، مگر ان کی روک تھام کے حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے زیراہتمام وکلاء اور سول سوسائٹی کے افراد نے جی پی او چوک لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں شامل وکلاء نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کے مطالبے کے بارے میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ وکلاء نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے واقعے پر ناروے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ناروے حکومت کے آشیرباد سے قرآن مجید شہید کرنے کی مذموم سازش کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
در ایں اثنا ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں علماء اور خطیب حضرات سے خطبات جمعہ میں عظمت قرآن کو اجاگر کرنے اورعوام سے قرآن اٹھا کر مظاہروں کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے میں قرآن کریم جلانے کا واقعہ گستاخی، نفرت اور تعصب کا قبیح فعل ہے، یہ عالمی سطح پر ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے، پوری دنیا کے مسلمان اس واقعے پر افسردہ اور صدمے میں ہیں اور نوجوان اسلام سے محبت و عشق کے جذبات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا سن لے اہل ایمان قرآن کریم، حضرت محمد ؐ ، عصمت انبیا اور شعائر اسلام پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔