تکفیری دہشت گرد احسان اللہ احسان جیل سے فرار۔؟
پاکستان میں تکفیری دہشت گرد اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے جیل سے فرار ہونے کے بعد آڈیو پیغام ارسال کیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی اردو کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کےسابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار اور سوشل میڈیا پر آڈیو پیغام کے وائرل ہونے کے بعد تاحال آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آڈیو میں آواز احسان اللہ احسان کی ہے یا نہیں؟ تاہم بی بی سی کا کہنا ہے اس حوالے سے جب پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے رابطہ کیا گیا تو فوجی ذرائع نے اس دعویٰ کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور کہا کہ وہ ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ ہندوستانی اخبار سنڈے گارجئین نے بھی یہی خبر شائع کی تھی تاہم سرکاری حکام نے احسان اللہ احسان کے مبینہ فرار کے حوالے کسی قسم کی کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کا ایک آڈیو پیغام سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس پر پاکستان کے معروف صحافیوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔اپنے مبینہ آڈیو پیغام میں احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ اس نے پانچ فروری 2017 کو ایک معاہدے کے بعدخود کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے حوالےکردیا تھا،اُنھوں نے تین برسوں تک اس معاہدے کی پاسداری کی لیکن سکیورٹی اداروں نے انھیں بیوی بچوں سمیت قید کرلیا تھا،ان تین برسوں میں پاکستانی فوج نے کئےگئےوعدے پورے نہیں کیےاور معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کے بعد وہ اپنی رہائی کے منصوبے پر کام کرنے کے لیے مجبور ہوا اور گذشتہ ماہ 11جنوری2020 کوفرارہونے میں کامیاب ہوگیا۔ احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی اداروں، فوج ، اپنی گرفتاری اور فرار کے بارے میں مزید تفصیلات بعد میں دیں گے۔