واپس لوٹنے والے زائرین کا ایک ہی صوبے میں دو مرتبہ قرنطینہ
اسلامی جمہوریہ ایران سے جانے والے پاکستانی زائرین کا کہنا ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں چند گھنٹوں کے بعد دوسری مرتبہ قرنطینہ نہیں کیا جاتا۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق میاں غنڈی کے قریب کراچی کوئٹہ نیشنل ہائی وے پر قائم میاں غنڈی قرنطینہ سینٹر میں تفتان سے کوئٹہ جانے والے زائرین مشتعل ہوگئے اور زائرین سینٹر کے دروازے توڑ کر باہر نکل آئے اور مستونگ روڈ پر دھرنا دیدیا۔
زائرین کا کہنا ہے کہ ہم نے 14 روز تفتان میں قرنطینہ میں گزار دیئے ہیں اور ہمیں تفتان میں طبی عملے نے کورونا سے کلئیر قرار دیا ہے لیکن جب ہم کوئٹہ کے قریب پہنچے تو ہمیں مزید 14 روز تک قرنطینہ سینٹرمیں جانے کو کہا گیا جو کہ سراسر زیادتی ہے اور زائرین کو تنگ کرنے کی بات ہے۔ زائرین کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادانہ نقل و حمل کرنے اور اپنے گھروں کوجانے کی اجازت دی جائے۔
انتظامیہ نے کا کہنا ہے کہ زائرین کو میڈیکل ٹیسٹ کے بعد جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔
خیال رہے کہ سندھ اور اسلام آباد سمیت پورے پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 31 ہوگئی ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان بھر میں تعلیمی اداروں، شادی ہالز اور سینما گھروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ عوامی اجتماعات اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ہے۔
لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے سوا تمام ایئرپورٹس پر فلائٹس آپریشن معطل کردیے گئے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں بہت سی عوامی و معاشی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔