پاکستان کے سابق صدر پر فرد جرم عائد
پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری پر پارک لین ریفرنس میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد نے اس ملک کے سابق صدر آصف علی زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے پارک لین ریفرنس میں فردِ جرم عائد کر دی ہے تاہم سابق صدر نے فرد جرم کی صحت سے انکار کیا ہے۔
آصف زرداری نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ میرے وکیل آج سپریم کورٹ میں مصروف ہیں مجھ پر آج فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی جس پر جج احتساب عدالت نےآصف زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے وکیل کو پہلے سے آج کی تاریخ معلوم تھی اس لئے فرد جرم آپ پر عائد ہونی ہے۔
احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے الزامات کی فرد جرم پڑھ کر سنائی جس میں کہا گیا کہ آپ نے بطور صدر پاکستان اثر انداز ہو کر قرض کی رقوم فرنٹ کمپنیوں کو جاری کروائیں، آپ نے بدنیتی سے اپنی فرنٹ کمپنی پارتھینون کو ڈیڑھ ارب روپے کا قرضہ دلوایا، آپ پارک لین کمپنی کے ڈائریکٹر تھے اور جعل سازی کا منصوبہ بنایا۔
آصف زرداری پر عائد فرد جرم میں مزید کہا گیا کہ آپ نے فراڈ سے حاصل ہونے والی رقم اپنے مقاصد کیلئے استعمال کی، یہ رقم جعلی بینک اکاؤنٹس میں بھجوائی گئی۔
تاہم سابق صدر فرد جرم کی صحت سے انکارکر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے بھی 30 سال ہوگئے ہیں ایسے کیسز لڑتے لڑتے۔