پاکستان کا سیاسی ماحول گرم، 11 جماعتیں حکومت کے خلاف صف آرا
پاکستان میں آج بروز اتوار اپوزیشن کی طرف سے بلائی گئی اے پی سی میں 11 جماعتوں کا میثاق جمہوریت کی طرح کا نیا معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان میں اپوزیشن کی 11 سیاسی جماعتیں حکومت کے خلاف ایک ہو گئیں اور آج صبح اسلام آباد میں ان کی ایک نشست ہو رہی ہے۔
اے پی سی کی میزبانی، بلاول بھٹو زرداری کی پیپلز پارٹی کرے گی اور نواز شریف اپنی لمبی خاموشی کے بعد آج ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے جبکہ توقع کی جا رہی ہے کہ آصف زرداری بھی بولیں گے۔
پیپلز پارٹی کی اے پی سی آج اسلام آباد میں ہوگی، اپوزیشن نے حکومت گرانے کے لیے ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پیپلز پارٹی وزیر اعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا مطالبہ کرے گی۔
کانفرنس میں حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر غور ہوگا ساتھ ہی حکومتی ناکامیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر تمام جماعتیں حکومت گرانے اور ملک گیر منظم تحریک چلانے کا مطالبہ کریں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ اے پی سی میں رہبر کمیٹی کی طرز پر کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھی دی جائے گی۔
آل پارٹیز کانفرنس میں مسلم لیگ (ن)، اسفند یار ولی کی عوامی نیشنل پارٹی، مولانا فضل الرحمٰن کی جمعیت علمائے اسلام، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی، پشتونخوا میپ اور دیگر جماعتیں شریک ہوں گی جبکہ جماعت اسلامی شرکت نہیں کرے گی۔
پاکستان کے مرکزی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے آج کی اے پی سی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ سیاست دانوں نے جتنا لوٹنا تھا لوٹ چکے، سیاست دان کوسیاست کی خارش ہوتی رہتی ہے۔ اسمبلیوں سے استعفے دیئے بغیر ٹانگیں نیچے یا اوپر کر لیں،کچھ نہیں ہوگا۔