پاکستان فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا: عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پچھترویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے سرزمین فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں کے الحاق، غیر قانونی تعمیرات اور فلسطینیوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دینے سے علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے فلسطین کو خطے پر لگے گہرے زخم سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک انیس سو سڑسٹھ کی سرحدوں میں ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہونا چاہیے۔
عمران خان نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار اور عام شہریوں کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنے ملک کے اس دیرینہ موقف کا اعادہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
پاکستان کے وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دنیا میں باہمی روابط، تعاون اور چند قطبی نظام کی بھرپور حمایت کرے تاکہ بین الاقوامی سطح پر طاقت کے ناجائز استعمال کو روکا جا سکے۔
عمران خان نے افغانستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ کا فوجی حل نہیں ہے بلکہ افغان گروہوں کے درمیان مذاکرات اور تعاون کے ذریعے ہی افغانستان میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مغربی ملکوں میں اسلاموفوبیا کا بھی ذکر کیا اور فرانسیسی جریدے چارلی ہیبڈو میں پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں توھین آمیز خاکوں کی اشاعت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔