ڈسکہ الیکشن کے خلاف پی ٹی آئی کی اور وزیراعظم کے خلاف پیپلز پارٹی کی درخواست مسترد
پاکستان کی سپریم کورٹ نے ڈسکہ کے ضمنی انتخابات سے متعلق حکمراں جماعت تحریک انصاف کی دائر کردہ درخواست مسترد کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ نے ڈسکہ سے متعلق پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نون کے امیدواروں کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد دوبارہ انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو حق بجانب قرار دیا ہے۔
جسٹس عمربندیال کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے احکامات یونہی معطل نہیں کرسکتے لہذا دوبارہ الیکشن کرایا جائے گا تاہم دوبارہ انتخابات پورے حلقے میں یا صرف چند پولنگ اسٹیشنوں میں کرانے کا فیصلہ عدالت کرے گی۔
دوسری جانب پاکستان کے الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن سے قبل وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈ جاری کرنے کے خلاف پیپلز پارٹی کی درخواست مسترد کردی۔
پیپلز پارٹی کے وکیل نیر حسین بخاری نے الیکشن کمیشن کی عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے قبل ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دینے کا اعلان رشوت دینے کے زمرے میں آتا ہے اور یہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی اور الیکشن کمیشن کی توہین ہے۔
الیکشن کمیشن نے نیر حسین بخاری کے دلائل سننے کے بعد درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔