طالبان کی کابینہ پر پاکستان کا ردعمل
پاکستان نے افغانستان میں طالبان کی عبوری کابینہ کے اعلان پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے نگران سیٹ اپ پر کوئی ردعمل قبل از وقت ہوگا۔انھوں نے ایک برطانوی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ سی آئی اے کے ساتھ ہی ترکی اور قطر کے انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان بھی کابل میں موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ باضابطہ حکومت کی عدم موجود گی میں انٹیلیجنس ادارے اس طرح کے فریم ورک تشکیل دیتے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ ماضی میں ہمیں افغانستان کے ساتھ سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان سے غیر ملکی شہریوں کے انخلا میں مدد کی ہے۔انھوں نے ہندوستان پر افغانستان کے موجودہ حالات اور وادی پنجشیر کی جنگ کے تعلق سے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا الزام لگایا۔