پاکستان میں حزب اختلاف نے حکمراں تحریک انصاف پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
پاکستان میں حزب اختلاف نے ملک کے قومی الیکشن کمیشن اور عدالت عظمی سے حکمراں تحریک انصاف پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق فارن فنڈنگ رپورٹ کو وریز اعظم عمران خان کے خلاف ’فرد جرم‘ قرار دیتے ہوئے حزب اختلاف نے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں اسکروٹنی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے فنڈ حاصل کئے ہیں اور دو ہزار نو سے دو ہزار تیرہ تک اکتس کروڑ روپے خفیہ رکھے ہیں۔
شاھد خاقان عباسی نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ دبئی کی ایک کمپنی نے اکیس لاکھ ڈالر کی رقم براہ راست پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ میں بھیجی جو ملکی قانوں کے منافی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے گی، اگر سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ کے طور پر کام کر سکتی ہے، حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے اور کسی وزیر اعظم کو اقامہ کی بنیاد پر معمولی تنخواہ وصول نہ کرنے پر تاحیات نااہل قرار دے سکتی ہے، تو کیا وہی سپریم کورٹ ایک ایسے وزیر اعظم سے سوال نہیں کر سکتی جو کروڑوں روپے کا گھپلا کر رہا ہو اور جو ریکارڈ فراہم کرنے کو تیار نہ ہو۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ عمران خان نے بدھ کو اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ" میں سمندر پار پاکستانیوں کے عطیات سے ہونے والی پی ٹی آئی کی فنڈنگ پر الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کا خیر مقدم کرتا ہوں ۔ انھوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا ہے کہ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے دو بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی بھی اسی طرح اسکروٹنی کا منتظر ہوں۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے بارے میں اپنی اسکروٹنی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ حکمراں جماعت نے غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں سے حاصل ہونے والے فنڈ کو کم کرکے دکھایا اور درجنوں بینک کھاتوں کو چھپایا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکمراں تحریک انصاف پارٹی نے بڑی رقوم کی منتقلی کی تفصیلات بھی بتانے سے انکار کردیا ہے۔