پاکستانی فوج کا افغان سرحد کے قریب آپریشن کا آغاز
پاکستانی فوج نے، افغانستان کے ساتھ ملنے والی فرضی ڈیورنڈ لائن کے قریب دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان فرضی ڈیورنڈ لائن سمیت متعدد معاملات پر اختلاف رکھتے ہیں اور ایک دوسرے پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہیں۔
افغان نیوز ایجنسی آوا پریس کے مطابق پاکستانی فوجی کمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ آپریشن دہشت گردوں کی نابودی کی غرض سے انجام پا رہا ہے۔
پاکستانی فوج کے بیان میں آیا ہے کہ گزشتہ ماہ سرحدی علاقوں میں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کے حملے میں کم سے کم چودہ پاکستانی فوجی مارے جا چکے ہیں۔
پاکستانی فوج نے دعوی کیا ہے کہ حملہ آور افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے تاہم طالبان انتظامیہ نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔
حکومت پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو بنیاد بنا کر سرحدوں پر باڑ لگانے کے علاوہ مشترکہ سرحدوں اور سرحدی گزرگاہوں کی نگرانی میں اضافہ کر دیا ہے۔
اٹھارہ سو ترانوے میں برطانوی سامراج کی جانب سے کھینچی جانے والے فرضی ڈیورنڈ لائن کو افغانستان نے پاکستان کے ساتھ رسمی سرحد کے طور پر اب تک تسلیم نہیں کیا ہے۔
پچھلے چند سال کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان کئی بار سرحدی جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں۔