پاکستان کے صدر اور وزیر خارجہ، پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس میں صدر پاکستان عارف علوی سمیت شاہ محمود، جہانگیر ترین، علیم خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بری کردیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پارلیمنٹ حملہ کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں صدر پاکستان عارف علوی سمیت متعدد وفاقی وزرا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو باعزت بری کردیا گیا ہے۔
بری ہونے والوں میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، علیم خان، اسد عمر، شفقت محمود، سیف اللہ نیازی، اعجاز چوہدری، راجہ خرم نواز اور دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل ہیں۔
مقدمے کا فیصلہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے فیصلہ سنایا جس میں وفاقی وزراء اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی مجموعی طور پر 82 بریت کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا گیا۔
واضح رہے کہ 9 مارچ کو عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا گیا۔ عدالت نے صدر عارف علوی کی استثنی ختم کرنے کی درخواست منظور کی ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) نے سال 2014 میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا دیا تھا جو کئی ماہ جاری رہنے کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے کے تناظر میں ختم کردیا گیا تھا۔
دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔
حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 70 افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام پر انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں توڑ پھوڑ اور سرکاری ٹی وی پاکستان ٹیلی ویژن پر حملے سیمت سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو زخمی کرنے کا الزام تھا۔
پولیس نے دھرنے کے دوران تشدد کو ہوا دینے کے الزام میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، اور رہنماؤں ڈاکٹرعارف علوی،اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، اعجاز چوہدری اور دیگر کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ لاگو کیا تھا۔