جان بھی چلی جائے تب بھی قوم کی دولت کے لٹیروں کو نہیں چھوڑیں گے: عمران خان
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے حزب اختلاف کے سرکردہ رہنماؤں پر ایک بار پھر بد عنوانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر کمالیہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں میری حکومت ختم کرکے قومی احستاب بیورو کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت تو کیا ان کی جان بھی چلی جائے تب بھی ملک کی دولت لوٹنے والوں کو وہ نہیں چھوڑیں گے۔
عمران خان نے حزب اختلاف کے رہنماؤں کے بارے میں اپنا لب ولہجہ مزید سخت کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں وزیراعظم رہا تو یہ سب جیل میں ہوں گے۔
دوسری جانب اپوزیشن رہنما اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاراچنار میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے لب و لہجے اور بیانات پر کڑی نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بقول ان کے ملک میں جنگل کا قانون لانا چاہتے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف متفقہ تحریک عدم اعتماد کی درخواست قومی اسمبلی کے سکریٹیریئٹ میں جمع کرادی، جس کی منظوری کے لیے ایوان کا اجلاس 28 مارچ کو طلب کرلیا گیا ہے۔ ایوان سے منظوری کی صورت میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کرائی جائے گی اور 3 یا 4 اپریل کو اس پر رائے شماری کی توقع ظاہر کی جارہی ہے۔