آئین کے آرٹیکل ترسٹھ اے کی تشریح کے حوالے سے پاکستان سپریم کورٹ کا فیصلہ
پاکستان سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل ترسٹھ اے کی تشریح کے فیصلے میں منحرف اراکین اسمبلی کے ووٹوں کو ناقابل شمارش قرار دے دیا ہے۔
اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پاکستان سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل ترسٹھ کی تشریح کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔ پاکستان سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں صدارتی ریفرنس کے قابل سماعت ہونے پر کئے جانے والے اعتراضات کو بھی مسترد کردیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی ہدایات کے خلاف اراکین اسمبلی کا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا اور منحرف اراکین کی نااہلی کی مدت کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی ۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کو اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے لیکن اس کا استعمال آرٹیکل ترسٹھ اے کی روشنی میں ووٹ ڈالتے وقت نہیں کیا جاسکتا ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اراکین اسمبلی کا پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ ڈالنا، پارلیمانی جمہوری نظام کے لئے تباہ کن ہے۔
پاکستان سپریم کورٹ نے یہ دلیل مسترد کردی ہے کہ منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کیا گیا تو آمریت کو فروغ ملے گا ۔ پاکستان کی عدالت عظمی نے کہا ہے کہ ارکان کی پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دینا، سیاسی پارٹی کے آئینی حقوق کے خلاف ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملک کی سبھی سیاسی جماعتیں آئین میں دیئے گئے حقوق میں برابر ہیں اور چھوٹی جماعتوں کو بھی کام کرنے کی مکمل آزادی ہونی چاہئے ۔