پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے التوا سے متعلق کیس پر فیصلہ آج
پاکستان کے سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے التوا سے متعلق کیس کی سماعت گزشتہ روز مکمل ہوگئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو آج (منگل ) کو سنایا جائیگا۔
سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سماعت کے اختتام پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا پیغام پہنچائیں کہ ابھی بھی وقت ہے معاملات کو سیاسی طور پر حل کریں، ایسا نہ ہو کہ کوئی دوسرا غیر ضروری مسئلے سے روبرو ہونا پڑ جائے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں وفاقی اتحادی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپنے ججز خود چننا چاہتے ہیں اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپنے مقدمات کیلئے ججز کا خود انتخاب کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار نہیں دیتا اور یہ اختیار صرف عدالت ہی کے پاس ہے ۔
چیف جسٹس بندیال کا کہنا تھا کہ حکومت نے کوئی مواد نہیں دیا جس پر الیکشن ملتوی ہوسکیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رکاوٹیں دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور سیاسی ڈائیلاگ نہ ہو پانے کی صورت میں آئینی مشینری موجود ہے۔
جسٹس منیب اختر نے بھی اپنے ریمارکس میں حکومت کے موقف پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں فل کورٹ بنائیں اور پھر کہتے ہیں کہ سماعت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کا موقف مان لیں تو فل کورٹ پر بھی سماعت نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس، عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیس کی سماعت کی۔ اس بینچ کے سلسلے میں وفاقی اتحادی حکومت نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔