عمران خان نے جناح ہاؤس پر حملے کی مذمت کردی
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے لاہور کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کی مذمت کردی ۔
سحرنیوز/پاکستان: سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے کمرے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رہائشگاہ زمان پارک میں دہشت گردوں کی ٹھہرنے کا الزام غلط ہے ۔
انھوں نے کہا کہ وہ لاہور میں جناح ہاؤس پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس سے پہلے اس حملے کی مذمت کرچکے ہیں اور ہر پاکستانی مذمت کررہا ہے۔
عمران خان نے کہا جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ ملک میں خوف کی فضا ہے اور پی ڈی ایم کے اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ملک کی بدنامی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ جمعے کو عمران خان لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زمان پارک میں جلاؤ گھراؤ اور ظل شاہ قتل سمیت دو مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو دو جون کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے اسی کے ساتھ جناح ہاؤس پر حملہ کیس سمیت تین مقدمات میں عمران خان کو عبوری ضمانت دے دی ہے ۔
دوسری طرف پاکستان سے موصولہ ایک اور رپورٹ میں پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو زمان پارک لاہور سے گرفتار کئے جانے والے آٹھ مبینہ شرپسندوں نے پی ٹی آئی کے اہم قیادت سے اپنے رابطوں کا اعتراف کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان شر پسندوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف کے قائدین سے ہدایات مل رہی تھیں۔
پولیس نے اسی کے ساتھ دعوی کیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں سے تمام ملزمان کے فون نمبرز اٹیچ ہوگئے ہیں۔
لاہور پولیس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ ملزمان نے توڑ پھوڑ اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
یاد رہے کہ لاہور پولیس نے جمعرات کی شام دعوی کیا تھا کہ اس نے آٹھ مبینہ دہشت گردوں کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ زمان پارک سے ایک نہر کے راستے فرار کر رہے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ مزید کچھ لوگ بھی بھاگنا چاہتے تھے لیکن پولیس کو دیکھ کر واپس چلے گئے ۔