آیت کا پیغام (16) : دانت
فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ (سورہ بقرہ أ آیت 37)
دانت کو اگر نکالنا ہوتا ہے تو اسے پہلے ذرا اِدھر اُدھر ہلایا جاتا ہے پھر جب ڈھیلا ہوجاتا ہے تو اسے آسانی کے ساتھ نکال لیا جاتا ہے۔
اسی طرح اگر ایک کیل کو کسی دیوار سے نکالنا ہو تو اسے بھی پہلے ہلایا جاتا ہے پھر بعد میں اسے دیوار سے کھینچ کر با آسانی نکال دیا جاتا ہے۔
شیطان کا طریقۂ کار بھی یہی ہے۔ اگر وہ کسی انسان کو بہکانا چاہتا ہے تو وہ اسے اک دم سے نہیں بہکاتا بلکہ اسے آہستہ آہستہ صحیح راستہ سے منحرف کرتا ہے. پہلے اسکے دل و دماغ میں وسوسہ پیدا کرتا ہے پھر اسکے بعد آہستہ آہستہ راہ ثواب سے راہ عذاب کی جانب لے آتا ہے۔
یہ اسکا بہت پرانا طریقہ کار ہے جس کے ذریعہ وہ بشریت کے ماں باپ جناب آدم و حوا علیہما السلام کو بھی بہکا چکا ہے۔
ارشاد ہوتا ہے:
فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ (سورہ بقرہ أ آیت 37)
پھر شیطان نے انہیں اس جگہ سے ہلا دیا اور انہیں اس (راحت کے) مقام سے جہاں وہ تھے الگ کر دیا۔
تحریر:استاد محمد رضا رنجبر
ترجمہ و ترتیب:سید باقر کاظمی