آیت کا پیغام (27) : ٹورسٹ
إِنَّ هَـٰذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ (سورہ اسراء ۔ آیت 9)
آپ نے ٹورسٹ کو دیکھا ہوگا کہ جب وہ کسی نئے ملک، نئے شہر یا نئی جگہ گھومنے جاتا ہے تو سب سے پہلے جو وہ کام کرتا ہے وہ یہ کہ اس جگہ کا ایک نقشہ فراہم کرتا ہے تاکہ اس نقشے کی بتائی ہوئی راہوں، شاہراہوں اور اس میں معین شدہ سیاحتی مراکز کو پہچان کر ایک اچھا اور کامیاب سفر رقم کر سکے۔ اسکے علاوہ یہ کہ ٹورسٹ کو جس قدر بھروسہ اُس نقشے پر ہوتا ہے اتنا لوگوں کی باتوں پر نہیں ہوتا۔اگر لوگ کسی جگہ کا کوئی پتہ دیں اور نقشہ کچھ اور بتا رہا ہو تو وہ بغیر کسی شک کے نقشے کے مطابق عمل کرتا ہے۔
ہمیں یاد رہنا چاہئے کہ ہم اس دنیا میں اُسی مسافر اور تورسٹ کی طرح ہیں۔ ہمیں اس دنیا کی پر پیچ و خم راہوں شاہراہوں اور گلی کوچوں سے گزرتے ہوئے ایک کامیاب سفر رقم کرکے اپنی ابدی منزل آخرت تک پہونچنا ہے۔اس کے لئے عام لوگوں کے بتائے ہوئے راستوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ بہت سے لوگوں کی بات نہیں مانی جا سکتی کیوں کہ یا تو خود انکے پاس صحیح اور مکمل معلومات نہیں ہوتی یا وہ قابل اعتماد نہیں ہوتے۔
اسی لئے خداوند عالم نے قرآن کریم کی شکل میں ایک نقشہ ہمارے حوالے کیا ہے تاکہ اس دنیا کی پر پیچ و خم راہوں سے گزر کر مقصد تک پہونچنے کے لئے وہ ہمیشہ ہماری نظروں کے سامنے رہے تاکہ اسکی ہدایات اور اسکے بتائے ہوئے راستوں کے مطابق قدم بڑھا سکیں۔
ارشاد ہوتا ہے:
إِنَّ هَـٰذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ (سورہ اسراء ۔ آیت 9)
بیشک یہ قرآن اس راستہ کی ہدایت کرتا ہے جو بالکل سیدھا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسکی رہنمائی کے مطابق عمل کرنے کو کہا جاتا ہے ارشاد ہوتا ہے:
وَهَـٰذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ فَاتَّبِعُوهُ (سورہ انعام ۔آیت 155)
اور یہ (قرآن) بڑی بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے پس تم اس کی پیروی کرو۔
تحریر:استاد محمد رضا رنجبر
ترجمہ و ترتیب:سید باقر کاظمی