اللہ کی عظمت
وقال (عليه السلام): عِظَمُ الخالِقِ عِنْدَكَ يُصَغِّرُ الْـمَخْلُوقَ فِي عَيْنِكَ.
ترجمہ
اللہ کی عظمت کا احساس تمہاری نظروں میں کائنات کو حقیر و پست کردے۔
تشریح
انسان کی یہ روش ہے کہ وہ لوگوں کو ان کے مقام اور مرتبے کے اعتبار سے دیکھتا اور ان سے اسی حساب سے پیش آتا ہے۔
یعنی اگر کسی بادشاہ کی خدمت میں جانے لگتا ہے تو تمام عوام سے خود کو ممتاز سمجھتا ہے اور عوام کی کوئی حیثیت اس کی نظر میں نہیں رہ جاتی۔
اسی طرح جب بادشاہ کی عظمت اس کا جاہ و جلال دیکھتا ہے تو پھر عوام میں سے کسی کی عظمت اس کو مرعوب نہیں کرتی باقی سب کچھ بادشاہ کے آگے بہت کم مرتبہ لگنے لگتا ہے۔
پس اگر انسان کو اپنے خالق کی عظمت کا اندازہ ہوجائے تو پھر دنیا کی کوئی بھی چیز اس کے لئے اہم نہیں رہے گی اور پوری کائنات اس کے آگے پست و حقیر ہوجائے گی کیونکہ وہ شخص یہ بات سمجھ جائے گا کہ یہ مکمل دنیا اس معبود کی ہی تخلیق ہے اور اور اللہ ہی خالق کل ہے اور ہر ہدایت اور نیکی کا سرچشمہ وہی ہے لہذا وہ اپنی تمام تر امید اپنے رب سے وابستہ کرلیتا ہے اور دنیا اس کی نظر میں بہت حقیر اور کمتر ہوجاتی ہے۔