دعائے غریق کی تلاوت
عبد اللَّه بن سنان امام جعفر صادق عليه السّلام سے روایت نقل کرتے ہیں:
عنقریب لوگ ایسے ایسے شبہات میں گرفتار ہوں گے جن سے بڑی مشکل سے نجات حاصل ہو گی، ایسے حالات میں ہمارے شیعوں کو چاہیئے کہ وہ دعائے غریق کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کریں،
راوی نے سوال کیا مولا دعائے غریق کیا ہے؟‼
آپ نے فرمایا: ’’یا اللَّه یا رحمٰن یا رحیم یا مقلّب القلوب ثبّت قلبی على دینک‘‘
راوی کہتا ہے کہ امام کے ان جملوں کو سننے کے بعد میں نے پڑھا «یا اللَّه یا رحمٰن یا رحیم یا مقلّب القلوب و الأبصار ثبّت قلبی على دینک» میرے جملوں کو سن کر امام نے فرمایا: بے شک اللہ مقلب القلوب والابصار ہے مگر جو میں نے بتایا وہ پڑھو ’’یا مقلّب القلوب ثبّت قلبی على دینک‘‘
امام نے اپنے اسی ایک جملہ میں بہت سے پیغام دیئے ہیں۔
شبہات میں گرفتار ہونے کی صورت میں انھیں حل کرنے کی کوشش کریں۔
شبہات کو پرورش نہ دیں بلکہ انھیں دور کرنے کی کوشش کریں۔
تلاش کے ساتھ ساتھ دعا بھی کریں۔
جو اہلبیت علیہم السلام نے بیان کیا ہے انھیں الفاظ کی قرائت کریں اپنی طرف سے اس میں ردیف قافیہ لگانے کی کوشش نہ کریں۔
بحارالانوار، جــــــ 51، صـــــ 892