حج کا ثواب کیسے حاصل کیا جائے؟
ماہ ذی الحجہ کا شمار اسلامی کیلینڈر کے عظیم مہینوں میں ہوتا ہے۔یہ مہینہ چار محترم مہینوں میں سے ایک ہے جسکی بڑی فضیلت و اہمیت ہے۔اسی سبب سے اس مہینے بالخصوص ابتدائی دس دنوں کے خاص اعمال اسلامی متون میں وارد ہوئے ہیں جن میں سے بعض اعمال ایسے ہیں جنہیں انجام دے کر اپنے گناہوں کو بخشوانے کے علاوہ حج کا ثواب بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اعمال عشرہ اول ذی الحجہ
واضح ہو کہ ذی الحجہ ایک عظیم مہینہ ہے. جب اس مہینے کا چاند نظر آتا تو آیمہ (ع) اور اکثر صحابہ(رض) و تابعین عبادت میں خاص اہتمام کرتے تھے. قرآن مجید میں اس کے پہلے دس دنوں کو ایام معلومات کہا گیا ہے اور یہ بڑی فضیلت اور برکت والے ایام ہیں۔ حضرت رسول اللہ کا فرمان ہے کہ کسی بھی دن کی نیکی و عبادت خدا کے ہاںاس نیکی و عبادت سے زیادہ محبوب نہیں جو ان 10 دنوں میں کی جائے۔
ان دس دنوں میں چند ایک اعمال ہیں۔
- پہلے نو دن کے روزے رکھے تو ایسا ہے گویا ساری زندگی روزے رکھے ہوں ۔
پہلے دن سے عرفہ کے دن تک نماز فجر کے بعد اور نمازمغرب سے پہلے یہ دعا پڑھے، جو شیخ و سید نے امام جعفر صادق (ع) سے نقل کی اور وہ یہ ہے:
اللهُمَّ هَذِهِ الْأَیَّامُ الَّتِی فَضَّلْتَهَا عَلَى الْأَیَّامِ وَ شَرَّفْتَهَا قَدْ بَلَّغْتَنِیهَا بِمَنِّکَ وَ رَحْمَتِکَ فَأَنْزِلْ عَلَیْنَا مِنْ بَرَکَاتِکَ وَ أَوْسِعْ عَلَیْنَا فِیهَا مِنْ نَعْمَائِکَ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْ تَهْدِیَنَا فِیهَا لِسَبِیلِ الْهُدَى وَ الْعَفَافِ وَ الْغِنَى وَ الْعَمَلِ فِیهَا بِمَا تُحِبُّ وَ تَرْضَى اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْوَى وَ یَا سَامِعَ کُلِّ نَجْوَى وَ یَا شَاهِدَ کُلِّ مَلَإٍ وَ یَا عَالِمَ کُلِّ خَفِیَّةٍ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْ تَکْشِفَ عَنَّا فِیهَا الْبَلاءَ وَ تَسْتَجِیبَ لَنَا فِیهَا الدُّعَاءَ وَ تُقَوِّیَنَا فِیهَا وَ تُعِینَنَا وَ تُوَفِّقَنَا فِیهَا لِمَا تُحِبُّ رَبَّنَا وَ تَرْضَى وَ عَلَى مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنَا مِنْ طَاعَتِکَ وَ طَاعَةِ رَسُولِکَ وَ أَهْلِ وِلایَتِکَ اللهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّد
اے معبود! یہ وہ دن ہیں جن کو تو نے دوسرے دنوں پر فضیلت و بزرگی دی ہے تو نے اپنے احسان اور رحمت سے یہ دن ہم کو دکھائے ہیں پس ان دنوں میں ہم پر اپنی برکتیں نازل فرما اور اپنی نعمتوں میں وسعت فرما اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں راہ ہدایت، پاکدامنی اور سیر چشمی کی طرف ہماری رہنمائی کر اور ان میں ہمیں اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے ہر شکایت کی امیدگاہ اے ہر سرگوشی کے سننے والے اے ہر جماعت پر حاضر گواہ اور اے ہر راز کے جاننے والے محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہم سے مصیبت کو دور کر ان ایام میں ہماری دعا قبول فرما اور قوت عطا کر ان دنوں میں ہمیں اس عمل پر مدد اور توفیق دے جس سے تو راضی ہو اور اس کی بھی توفیق کہ جس کو تو نے اور اپنے رسول اور اپنے اہل ولایت کی اطاعت کے عنوان سے ہم پرفرض کیا ہے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے کہ تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما
وَ أَنْ تَهَبَ لَنَا فِیهَا الرِّضَا إِنَّکَ سَمِیعُ الدُّعَاءِ وَ لا تَحْرِمْنَا خَیْرَ مَا تُنْزِلُ فِیهَا مِنَ السَّمَاءِ وَ طَهِّرْنَا مِنَ الذُّنُوبِ یَا عَلامَ الْغُیُوبِ وَ أَوْجِبْ لَنَا فِیهَا دَارَ الْخُلُودِ اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ لا تَتْرُکْ لَنَا فِیهَا ذَنْبا اِلّا غَفَرْتَهُ وَ لا هَمّا اِلّا فَرَّجْتَهُ وَ لا دَیْنا اِلّا قَضَیْتَهُ وَ لا غَائِبا اِلّا أَدَّیْتَهُ وَ لا حَاجَةً مِنْ حَوَائِجِ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَةِ اِلّا سَهَّلْتَهَا وَ یَسَّرْتَهَا إِنَّکَ عَلَى کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ اللهُمَّ یَا عَالِمَ الْخَفِیَّاتِ یَا رَاحِمَ الْعَبَرَاتِ یَا مُجِیبَ الدَّعَوَاتِ یَا رَبَّ الْأَرَضِینَ وَ السَّمَاوَاتِ یَا مَنْ لا تَتَشَابَهُ عَلَیْهِ الْأَصْوَاتُ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اجْعَلْنَا فِیهَا مِنْ عُتَقَائِکَ وَ طُلَقَائِکَ مِنَ النَّارِ وَ الْفَائِزِینَ بِجَنَّتِکَ وَ النَّاجِینَ بِرَحْمَتِکَ یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ وَ صَلَّى اللهُ عَلَى سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ أَجْمَعِینَ.
اور یہ کہ ان دنوں میں ہمیں اپنی خوشنودی عطاکر بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اور ہمیں اس بھلائی سے محروم نہ کر جو تو نے آسمان سے نازل کی ہے اور ہمارے گناہ دھوڈال اے غیبوں کے جاننے والے اور اس دنوں ہمارے لیے ہمیشگی والی جنت واجب کردے اے معبود؛ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور ہمارا کوئی گناہ نہ رہنے دے جسے تونے نہ بخشا ہو اور نہ کوئی غم کہ جس سے تو نے گشائش نہ دی ہو اور نہ کوئی قرض کہ جسے تو نے ادا نہ کیا ہو اور نہ گمشدہ شی کہ جسے تو نے ﴿ہم تک﴾نہ پہنچایا ہو اور نہ دنیا وآخرت کی حاجات میں سے کوئی حاجت کہ جسے تو نے پورا نہ کیا ہو اور اسے آسان نہ بنایا ہوبے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود! اے چھپی چیزوں سے واقف اے گرتے آنسوؤں پر رحم کھانے والے اے دعائیں قبول کرنے والے اے زمینوں و آسمانوں کے پروردگار اے وہ جس کو آوازیں شبہ میں نہیں ڈال سکتیں محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان دنوں ہمیں اپنی طرف سے آتش جہنم سے آزاد اور رہاکیئے ہوئے قرار دے نیز اپنی جنت میں داخل شدہ اور نجات یافتہ شمار کر اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور خدا ہمارے سردار حضرت محمد(ص) اور انکی ساری آل (ع) پررحمت فرمائے ۔
حجاج کرام کے ساتھ ثوابِ حج میں شریک ہونے کا طریقہ
امام باقر(ع) نے امام جعفر صادق(ع) کو وصیت فرمائی ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز ترک نہ ہو، اگر اس نماز کو پڑھا جاے تو اس کا ثواب اعمال حج میں حاجیوں کے ساتھ شریک ہونے کے برابر ہے.
دن:ذی الحجہ کی پہلی سے دس تاریخ تک
وقت: نماز مغرب اور عشاء کے درمیان
طریقہ:دو رکعت نماز مانند نماز صبح فقط ہر رکعت میں سورہ حمد اور توحید کے بعد سورہ اعراف آیت نمبر 142کی تلاوت کرنی ہے
وَوَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَارُونَ اخْلُفْنِي فِي قَوْمِي وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ
(اعراف/١٤٢)
نوٹ: اگر کسی کو آیت حفظ نہ ہو تو دیکھ کر بھی پڑھ سکتا ہے۔
- ان دس دنوں میں ہر روز ان اذکار کو بھی پڑھے جو حضرت امیرا لمومنین (ع) سے منقول ہیں اور ان پر ثواب کثیر کا ذکر ہوا ہے اگر ان کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو بہتر ہے :
لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ اللَّیَالِی وَ الدُّهُورِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ أَمْوَاجِ الْبُحُورِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ وَ رَحْمَتُهُ خَیْرٌ مِمَّا یَجْمَعُونَ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ الشَّوْکِ وَ الشَّجَرِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ الشَّعْرِ وَ الْوَبَرِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ الْحَجَرِ وَ الْمَدَرِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ لَمْحِ الْعُیُونِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ فِی اللَّیْلِ إِذَا عَسْعَسَ وَ [فِی] الصُّبْحِ إِذَا تَنَفَّسَ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ عَدَدَ الرِّیَاحِ فِی الْبَرَارِی وَ الصُّخُورِ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ مِنَ الْیَوْمِ إِلَى یَوْمِ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ.
ﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں راتوں اور زمانوں کی تعداد میں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں سمندروں کی موجوں کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اس کی رحمت بہتر ہے اس سے جو وہ جمع کرتے ہیں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں درختوں اور کانٹوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں بالوں اور دن کے ریشوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پتھروں اور ڈھیلوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پلکوںکے جھپکنے کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں رات جب تاریک ہوجائے اور صبح کو جب وہ روشن ہو اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہواؤں اور بیابانوں اور صحراؤں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں آج سے صور پھونکنے کے دن تک کے دنوں میں ۔
- وہ پانچ دعائیں پڑھے جو جبرائیل خدا کی طرف سے حضرت عیسیٰ (ع) کیلئے بطور ہدیہ لائے تھے تاکہ حضرت اس عشرہ میں ہر روز یہ دعائیں پڑھیں ۔ وہ پانچ دعائیں یہ ہیں ۔
(۱) أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِیکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَ لَهُ الْحَمْدُ بِیَدِهِ الْخَیْرُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ
(۲) أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِیکَ لَهُ أَحَدا صَمَدا لَمْ یَتَّخِذْ صَاحِبَةً وَ لا وَلَدا
(۳) أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِیکَ لَهُ أَحَدا صَمَدا لَمْ یَلِدْ وَ لَمْ یُولَدْ وَ لَمْ یَکُنْ لَهُ کُفُوا أَحَدٌ
(۴) أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ اِلّا اللهُ وَحْدَهُ لا شَرِیکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَ لَهُ الْحَمْدُ یُحْیِی وَ یُمِیتُ وَ هُوَ حَیٌّ لا یَمُوتُ بِیَدِهِ الْخَیْرُ وَ هُوَ عَلَى کُلِّ شَیْءٍ قَدِیرٌ
(۵) حَسْبِیَ اللهُ وَ کَفَى سَمِعَ اللهُ لِمَنْ دَعَا لَیْسَ وَرَاءَ اللهِ مُنْتَهَى أَشْهَدُ للهِ بِمَا دَعَا وَ أَنَّهُ بَرِیءٌ مِمَّنْ تَبَرَّأَ وَ أَنَّ للهِ الْآخِرَةَ وَ الْأُولَى.
ترجمہ:
﴿۱﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں حکومت اسی کی ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
﴿۲﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں وہ یکتا بے نیاز ہے نہ اس نے کوئی زوجہ کی نہ اس کا کوئی بیٹا ہے ۔
﴿۳﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اسکا ثانی نہیںہے وہ یکتا و بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر و ثانی ہو سکتا ہے۔
﴿۴﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں ملک اسی کا ہے اور حمد اسی کی ہے وہ زندہ کرتا ہے وہ موت دیتا ہے اور وہ زندہ جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔
﴿۵﴾ اﷲ میرے لئے اور کافی وراضی ہے جو اسکو پکارے نہیں ﴿اس کی پکار کو﴾ سنتاہے خدا کے علاوہ کوئی انتہا نہیں جسکی اس نے دعوت دی اسکی گواہی دیتا ہوں اور اﷲ تعالیٰ سے دور ہے جو اس سے دور ہونا چاہے اور اﷲ کیلئے ہی ابتدا وانتہا ہے ۔
حوالہ جات:
* قمی، مفاتیح الجنان، ذیل «اعمال ماه ذی الحجة».
* سید بن طاووس، الاقبال، ۱۴۱۹ق، ج۲، ص۳۵.
* حر عاملی، وسائل الشیعه، ۱۴۱۶ق، ج۸، ص۱۸۳.
التماس دعا