Sep ۲۵, ۲۰۱۹ ۰۶:۳۱ Asia/Tehran
  • حضرت امام علی زین العابدین (علیہ السلام) کا دربار یزید میں خطبہ

امام زین العابدین (علیہ السلام) نے خطبہ دینے کا ارادہ کیا تو یزید نے روک دیا، لیکن دربار میں موجود لوگوں کے اصرار کے بعد آخرکار راضی ہوا۔

پھر امام (علیہ السلام) منبر پر تشریف لے گئے اور یہ خطبہ ارشاد فرمایا:

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْمِ

لوگو! خدا نے ہمیں چھ امتیازات اور سات فضیلتوں سے نوازا ہے۔

ہمارے چھ امتیازات علم، حلم، بخشش، سخاوت، فصاحت، شجاعت اور مؤمنین کے دل میں ودیعت کردہ محبت سے عبارت ہیں۔

ہماری سات فضیلتیں یہ ہیں:
خدا کے برگزیدہ پیغمبر  حضرت محمد (ص) ہم سے ہیں۔
صدیق، شیرِ خدا اور شیرِ رسول خدا (ص) حضرت علی (ع) ہم سے ہیں۔

حضرت حمزہ سیدالشہداء (ع) ہم سے ہیں۔
جعفر طیار (ع) ہم سے ہیں،
اس امت کے دو سبط حسن و حسین (ع) ہم سے ہیں۔

زہراء بتول (س) ہم سے هیں اور مہدیِ امت (عج) ہم سے ہیں۔

لوگو! جو مجھے جانتا ہے سو جانتا ہے اور جو مجھے نہیں جانتا میں اپنے خاندان اور آباء و اجداد کو متعارف کروا‌ کر اپنا تعارف کراتا ہوں۔

لوگو! میں مکہ و مِنٰی کا بیٹا ہوں، میں زمزم و صفا کا بیٹا ہوں، میں اُس بزرگ کا بیٹا ہوں جس نے حجرالاسود کو اپنی عبا کے پلو سے اٹھا کر اپنے مقام پر نصب کیا، میں بہترینِ عالم کا بیٹا ہوں، میں اُس ‏عظیم ہستی کا بیٹا ہوں جس نے احرام باندھا اور طواف کیا اور سعی بجا لائے، میں بہترین طواف کرنے والوں اور بہترین لبیک کہنے والوں کا بیٹا ہوں۔

میں اُس بزرگ کا بیٹا ہوں جو براق پر سوار ہوئے، میں اُن کا بیٹا ہوں جنہوں نے معراج کی شب مسجد الحرام سے مسجد‌ الاقصٰی کی طرف سیر کی، میں اُس ہستی کا بیٹا ہوں جن کو جیرائیلؑ سدرۃَ المنتہٰی تک لے گئے، میں اُن کا بیٹا ہوں جو زیادہ قریب ہوئے اور زیادہ قریب ہوئے تو وہ تھے دو کمان یا اس سے کم تر کے فاصلے پر (اور وہ پروردگار کے مقامِ قُرب پر فائز ہوئے)

میں ہوں اُس صفات والے کا بیٹا جنہوں نے آسمان کے فرشتوں کے ہمراہ نماز ادا کی، میں ہوں بیٹا اُس رسول (ص) کا جس کو خدائے بزرگ و برتر نے وحی بھیجی، میں محمد مصطفی (ص) اور علی مرتضی (ع) کا بیٹا ہوں۔

میں اُس شخصیت کا بیٹا ہوں جس نے مشرکین اور الله کی نافرمانی کرنے والوں کی ناک خاک میں رگڑ دی حتی کہ کفار و مشرکین نے کلمہ توحید پڑھ لیا، میں اُس عظیم مجاہد کا بیٹا ہوں جنہوں نے رسول اللہ (ص) کے سامنے اور آپ (ص) کی رکاب میں دو تلواروں اور دو نیزوں سے جہاد کیا اور دو بار ہجرت کی اور دو بار رسول الله (ص) کے ہاتھ پر بیعت کی، بدر و حنین میں کفار کے خلاف شجاعانہ جہاد کیا اور لمحہ بھر کفر اختیار نہیں کیا۔

میں اُس پیشوا کا بیٹا ہوں جو مؤمنین میں سب سے زيادہ نیک و صالح، انبیاء (علیہم السلام) کے وارث، ملحدین کا قلع قمع کرنے والے، مسلمانوں کے امیر، مجاہدوں کے روشن چراغ، عبادت کرنے والوں کی زینت، خوف خدا سے گریہ و بکاء کرنے والوں کے تاج، اور سب سے زیادہ صبر و استقامت کرنے والے اور آل یسین (یعنی آل محمد ع) میں سب زیادہ قیام و عبادت کرنے والے والے ہیں۔ میرے داد امیرالمؤمنین (ع) وہ ہيں جن کو جبرائیلؑ کی تائید و حمایت اور میکائیلؑ کی مدد و نصرت حاصل ہے۔۔۔!!!

ابن شہر آشوب، مناقب، نجف، حیدریہ، 1376 ق، ج1، ص290

ٹیگس