دینی بھائی کی ضرورت پورا کرنے کا ثواب
Jan ۲۶, ۲۰۲۰ ۰۹:۴۰ Asia/Tehran
امام صادق عليه السلام کا ارشاد گرامی ہے:
اَلْماشى فِى حاجَةِ اَخيهِ كَالسّاعى بَيْنَ الصَّفا وَالْمَرْوَةِ وَقاضىِ حاجَتَهُ كَالْمُتَشَحِّطِ بَدَمِهِ فِى سَبيلِ اللّهِ يَوْمَ بَدْرٍ وَاُحُدٍ وَما عَذَّبَ اللّهُ اُمَّةً اِلاّعِنْدَ اسْتِهانَتِهِمْ بِحُقُوقِ فُقَراءِ اِخْوانِهِمْ
جو کوئی اپنے دینی بھائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے قدم اُٹھائے، اس کا یہ عمل صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنے جیسا ہے،
اور اگر وہ اس کی ضرورت کو پورا کردے، تو اس کا یہ کام ایسا ہے جیسے کہ وہ خدا کی راہ میں جنگ بدر اور احد میں خون میں آلودہ ہو۔
خداوندعالم کسی قوم کوعذاب نہیں کرتا، مگر یہ کہ وہ اپنے دینی بھائیوں اور فقیروں کے حقوق کے ادا کرنے میں کوتاہی اور غفلت کرے۔
حوالہ:
تحف العقول ، ص 223