Mar ۰۶, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۹ Asia/Tehran
  • مولا حسین (ع) کے فرامین

۳ شعبان المعظم سنہ ۴ ہجری، سبط النبی حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی تاریخ ہے۔ اس موقع پر ایک شعر بہت زیادہ سنا اور پڑھا ہے جاتا ہے کہ: ’’مظلوم کربلا کی ولادت کا روز ہے/ اتنا ہنسو کہ آنکھ سے آنسو نکل پڑیں‘‘۔

خدا کافی ہے!

مَاذَا وَجَدَ مَنْ فَقَدَكَ وَ مَا الّذِى فَقَدَ مَنْ وَجَدَكَ؟

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

خداوندا! جس نے تجھے کھو دیا، اسے کیا مل گیا اور جسے تو مل گیا، اس نے کیا کھو دیا؟!

 (بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۲۶ ح۳ (

 

خدا نگراں ہے!

عَمِيَتْ عَيْنٌ لاَ تَرَاكَ عَلَيْهَا رَقِيباً

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

جو آنکھ تجھے اپنے نگراں کے طور پر نہ دیکھ سکے، وہ نابینا ہے!

(بحار الانوار، ج ۹۵ ص ۲۲۶ ح۳ (

 

حقیقی عبادت کا ثواب

مَنْ عَبَدَ اللّهَ حَقّ عِبَادَتِهِ آتاهُ اللّهُ فَوْقَ اَمَانِيهِ وَ كِفَايَتِهِ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

جو شخص عبادتِ خدا اُس انداز میں کرے جیسا اُس کا حق ہے، تو خدا اسکی توقع اور ضرورت سے زیادہ اسے عطا فرماتا ہے۔

 (بحار الانوار، ج ۶۸ ص ۱۸۴ ح۴۴ (

 

دو رحمتیں

بُكَاءُ الْعُيُونِ وَ خَشْيَةُ الْقُلُوبِ رَحْمَةٌ مِنَ اللّهِ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

آنکھوں کی نمی اور دلوں کی نرمی اللہ کی جانب سے عطا ہونے والی رحمت ہے۔

 (مستدرك الوسائل، ج ۱۱ ص ۲۴۵ ح۳۵ (

 

محبت اہلبیت (ع) کا اثر

إِنّ حُبّنَا لَتُسَاقِطُ الذّنُوبَ كَمَا تُسَاقِطُ الرّيحُ الْوَرَقَ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

ہم اہلبیت کی محبت گناہوں کو ویسے ہی گرا دیتی ہے جس طرح (تیز) ہوا (درخت کے) پتوں کو گرا دیتی ہے۔

 (حياة الامام الحسين، ج ۱ ص۱۵۶ (

 

اہلبیت کے چاہنے والوں کی خصوصیت

إِنّ شِيعَتَنَا مَنْ سَلِمَتْ قُلُوبُهمْ مِنْ كُلّ غِشّ وَغَلّ وَدَغَلٍ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

ہمارا پیروکار وہ ہے جس کا دل ہر قسم کی خیانت، دھوکے اور فریب سے پاک ہو۔

 (بحار الانوار، ج ۶۵ ص ۱۵۶ ح۱۰ )

 

امام حسین علیہ السلام اور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ

لَوْ اَدْرَكْتُهُ لَخَدَمْتُهُ اَيّامَ حَيَاتِى

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

اگر میں ان کے (امام زمانہ علیہ السلام) دور کو درک کر لیتا تو تمام عمر انکی خدمتگزاری میں بسر کرتا۔

 (عقد الدّرر، ص‏۱۶۰(

 

عمل جو موت میں تاخیر کا سبب ہے

مَنْ سَرّهُ اَنْ يُنْسَاَ فِى اَجَلِهِ وَ يُزَادَ فِى رِزْقِهِ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اسکی موت میں تاخیر ہو اور اسکے رزق و روزی میں اضافہ ہو، تو اسے چاہئے کہ صلۂ رحم کرے (اپنے عزیز اقارب سے ملے جلے)۔

 (بحار الانوار، ج ۷۱ ص ۹۱ ح۵ (

 

کس بات سے پرہیز کیا جائے؟

لاَ تَقُولُوا بِاَلْسِنَتِكُمْ مَا يَنْقُصُ عَنْ قَدْرِكُمْ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

کوئی ایسی بات زبان پر مت لاؤ جو تمہاری قدر و قیمت کو کم کر دے۔

 (جلاء العيون، ج ۲ ص۲۰۵ (

 

تنگدستی بیماری اور موت کا اثر

لَوْلاَ ثَلاَثَةٌ مَا وَضَعَ ابْنُ آدَمَ رَأسَهُ لِشَىْ‏ءٍ اَلْفَقْرُ وَ الْمَرَضُ وَ الْمَوتُ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

اگر تین چیزیں نہ ہوتیں تو انسان کبھی بھی کسی کے سامنے سر نہ جھکاتا؛ غربت و تنگدستی، بیماری اور موت۔

 (نزهة الناظر و تنبيه الخاطر، ص ۸۵ ح (

 

مومن کی پریشانی دور کرنا

مَنْ نَفّسَ كُرْبَةَ مُؤْمِنٍ فَرّجَ اللّهُ عَنْهُ كُرَبَ الدّنيَا وَ الاخِرَةِ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

جو شخص کسی مومن کی پریشاں حالی کو دور کرتا ہے تو خداوند عالم دنیا و آخرت کی سختیوں سے اسے نجات عطا فرماتا ہے۔

(بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۲۲ ح۵ (

 

جہنم کے کتوں کی خوراک

كُفّ عَنِ الْغَيْبَةِ فَإِنّهَا إِدَامُ كِلابِ النّارِ

غیبت سے بچو کیوں کہ یہ جہنم کے کتوں کی خوراک ہے۔

(بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۱۷ ح۲ (

 

نہی عن المنکر

لا يَنْبَغِى لِنَفْسٍ مُؤْمِنَةٍ تَرَى مَنْ يَعْصِى اللّهَ فَلا تُنْكِرُ عَلَيْهِ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

مومن کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی کو گناہ کرتے ہوئے دیکھے اور اسے نہ رو کے۔

(كنز العمّال، ج ۳ ص ۸۵ ح۵۶۱۴ )

 

خدا کی نافرمانی کا اثر

مَنْ حَاوَلَ اَمْراً بِمَعْصِيَةِ اللّهِ كَانَ اَفْوَتَ لِمَا يَرْجُوا وَ اَسْرَعَ لِمَا يَحْذَرُ

امام حسین علیہ السلام کا ارشاد گرامی ہے:

جو شخص خدا کی نافرمانی کے سہارے کسی مقصد کو حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ اپنے مقصد کو تو کم حاصل کر پاتا ہے اور بہت جلد اُس چیز میں مبتلا ہو جاتا ہے جس سے وہ بچنا چاہتا تھا۔

(بحار الانوار، ج ۷۵ ص ۱۲ ح۱۹)

ٹیگس