کوویڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں انقلابی پیشرفت کا دعوی
دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تباہی کو روکنے کے لئے کوششیں ہو رہی ہیں اس درمیان امریکی محققین نے انقلابی پیشرفت کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے یو وی لائٹ کا منفرد استعمال کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔
زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ ایک ویکسین ہی اس وبا کو روک سکتی ہے یا بتدریج اس کا پھیلاؤ روک سکتی ہے، مگر اس میں مہینوں لگ سکتے ہیں تاہم امریکا کے محققین نے ایسا دعوی کیا ہے جو نوول کورونا وائرس کی روک تھام کے ساتھ مستقبل کے وبائی امراض کی روک تھام کرسکے گا۔
ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ فیس ماسک، سماجی دوری اور اشیا کی صفائی جیسی احتیاطی تدابیر ہی اس کی روک تھام میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے مگر انسانی رویے انہیں زیادہ موثر نہیں ہونے دیتے۔
نیو میکسیکو یونیورسٹی کے محققین نے مخصوص پولیمرز اور اولگومرز کے امتزاج کو الٹراوائلٹ روشنی سے ملایا گیا تو کورونا وائرس کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیابی ملی۔
اگرچہ بلیچ یا الکحل کو بھی وائرس کے خلاف موثر مانا جاتا ہے مگر ان سے اشیا کو صاف رکھنے کی مدت محدود ہوتی ہے۔
یو وی لائٹ کی نئی تیکنیک سے اشیا پر ایک کوٹنگ بنائی جاتی ہے جو وائرس کے اجتماع کو زیادہ وقت تک روکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ تیکنیک اینٹی وائرل خصوصیات رکھتی ہے۔
اس مقصد کے لیے اشیا پر روشنی ڈالنی ہوگی، جس کے بعد ان کی سطح روشنی کو جذب کرکے آکسیجن کو متحرک کرتی ہے جس سے ان پر موجود وائرل ذرات ختم ہونے لگتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ میٹریلز تاریکی میں نئے کورونا وائرس کے خلاف متحرک نہیں ہوتے بلکہ اس کے لیے الٹرا وائلٹ روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تیکنیک کو آسانی سے کمرشل، عام استعمال اور طبی اشیا جیسے وائپس، کپڑوں، طبی عملے کے حفاظتی ملبوسات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا ایک منفرد فائدہ یہ ہے کہ اس سے کی جانے والی کوٹنگ پانی سے دھلتی نہیں اور زہریلے ذرات بھی سطح پر نہیں رہتے۔