Jan ۲۱, ۲۰۲۱ ۰۷:۰۰ Asia/Tehran
  • کیا آپ کو پتہ ہے کہ کورونا کی کتنی قسمیں ہیں؟

کورونا وائرس کی کم از کم 4 نئی اقسام نے سائنسدانوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔

ان میں سے ایک تو وہ ہے جو سب سے پہلے جنوب مشرقی برطانیہ میں سامنے آئی اور اب تک کم از کم 50 ممالک میں پہنچ چکی ہے۔

یہ قسم بظاہر پرانی اقسام کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت سے لیس نظر آتی ہے۔

2  اقسام جنوبی افریقہ اور برازیل میں نمودار ہوئیں جو وہاں سے باہر کم پھیلی ہیں مگر ان میں آنے والی میوٹیشنز نے سائنسدانوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔

ایک نئی قسم امریکی ریاست کیلیفورنیا میں دریافت ہوئی ہے، جس کے بارے میں بہت زیادہ معلومات ابھی حاصل نہیں۔

اب تک سائنسدان کا ماننا ہے کہ یہ نئی اقسام بیماری کی شدت کو بڑھا نہیں سکے گی جبکہ ویکسین کی افادیت بھی متاثر نہیں ہوگی۔

سائنسدانوں کی توجہ سب سے زیادہ بی 1.1.7 پر مرکوز ہے جو سب سے پہلے برطانیہ میں دریافت ہوئی تھی۔

امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے حال ہی میں خبردار کیا گیا تھا کہ اس نئی قسم کا پھیلاؤ وبا کو بدترین بناسکتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اب تک جو معلوم ہوا ہے کہ انسانی مدافعتی نظام نئی اقسام کو ہینڈل کرسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ بی 1.1.7 زیادہ آسانی سے پھیل سکتی ہے۔

یہ قسم جنوب مشرقی برطانیہ میں نومبر اور دسمبر میں لاک ڈاؤن کے دوران بھی تیزی سے پھیلی اور پرانی اقسام کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ افراد کو بیمار کیا۔

ماہرین کے مطابق پرانی اقسام سے متاثر افراد سے رابطے میں آنے والے ہر 100 میں سے 11 افراد میں وائرس منتقل ہوا جبکہ بی 1.1.7 میں یہ تعداد 16 دیکھی گئئی، یعنی اس نئی قسم سے متاثر افراد کے رابطے میں آنے والے زیادہ تعداد میں اس سے متاثر ہوئے۔

جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کو بی 1.3.5.1 یا 501Y.V2 کا نام دیا گیا ہے، جس میں میوٹیشنز برطانوی قسم سے مختلف ہیں، جس کی وجہ سے اسپائیک پروٹین کی ساخت میں زیادہ تبدیدلیاں آئی ہیں۔

اس سے وائرس کو جزوی طور پر ویکسینز کے اثرات سے بچنے میں بھی مدد مل سکتی ہے تاہم ابھی اس حوالے سے شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔

ویکسینز تیار کرنے والی کمپنیاں اور محققین کی جانب سے اس قسم کے نمونوں پر آزمائش کی جارہی ہے، تاکہ دیکھا جاسکے کہ کیا واقعی یہ قم ویکسین کے مدافعتی ردعمل کے خلاف مزاحمت کرسکتی ہے یا نہیں۔

جنوبی افریقہ میں یہ نئی قسم اب سب سے بالادست قسم ہے جبکہ وہاں سے باہر 20 ممالک تک پہنچ چکی ہے۔

پی 1 اور پی 2: یہ دونوں اقسام سب سے پہلے برازیل میں نمودار ہوئی تھیں، جن میں سے پی 1 قسم کو ایک سروے میں برازیل کے شہر میناوس میں 42 فیصد کیسز میں دریافت کیا گیا اور جاپان میں بھی برازیل سے آنے والے 4 مسافروں میں اسے دیکھا گیا۔

پی 2 بھی سب سے پہلے برازیل میں نظر آئی اور جنوری میں اسے 11 افراد میں دریافت کیا گیا۔

ایل 425 آر: یہ نئی قسم امریکی ریاست کیلیفورنیا میں نمودار ہوئی ہے جس کے بارے میں ابھی تحقیقی کام کیا جارہا ہے۔

ٹیگس