Jan ۳۰, ۲۰۲۱ ۰۸:۴۰ Asia/Tehran
  • کوویڈ-19 کی وجہ سے لوگوں کو ذہنی مسائل کا سامنا

سنگاپور میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کوویڈ- 19 سے ہر 3 میں سے ایک بالغ فرد کو ذہنی مسائل کا سامنا ہو رہا ہے۔

تحقیق میں بتایاا گیا ہے کہ خواتین، جوان اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو کوویڈ- 19 کے نتیجے میں ذہنی مسائل کا سامنا ہو رہا ہے۔

طبی جریدے جرنل پلوس ون میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ لاک ڈاؤنز، قرنطینہ اور سماجی دوری کے اقدامات نے ذہنی دباؤ کو بڑھا کر لوگوں میں ذہنی بے چینی، ڈپریشن اور بے خوابی جیسے مسائل کھڑے کر دیئے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اب تک ان ذہنی مسائل میں اضافے سے متعلق تمام عناصر کے بارے میں ابھی زیادہ علم نہیں ہوسکا تھا۔

تحقیق میں کہا گیا کہ ان عوامل کو سمجھنا ذہنی صحت کے پروگرامز کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس تحقیق کے دوران 68 تحقیقی رپورٹس کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا، جن میں 19 ممالک کے 2 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ افراد شامل تھے اور ان عناصر کا تجزیہ کیا گیا جو ذہنی بے چینی اور ڈپریشن کا خطرہ عام آبادی میں بڑھاتے ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ خواتین، نوجوان اور غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کووڈ، دیہی آبادی اور کووڈ کے زیادہ خطرے سے دوچار افراد اس بیماری سے جڑے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خواتین میں نفسیاتی مسائل کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کو زیادہ ترجیح نہ دینا ممکنہ طور پر ان میں منفی ذہنی اثرات کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 35 سال سے کم عمر افراد میں ذہنی مسائل کا تجربہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے، تاہم اس کی وجہ واضح نہیں۔

ٹیگس