کوویڈ کا شکار حاملہ خواتین بچوں میں اینٹی باڈیز منتقل کرسکتی ہیں
ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کوویڈ- 19 کی شکار حاملہ خواتین اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل کرسکتی ہیں۔
طبی جریدے جاما پیڈیا ٹرکس میں شائع تحقیق میں حال ہی میں ماں بننے والی 83 خواتین میں کوویڈ- 19 کے خلاف لڑنے والی اینٹی باڈیز کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے 87 فیصد بچوں میں اینٹی باڈیز آنول کے ذریعے بن گئی تھیں۔
اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوویڈ- 19 سے متاثر ہونے والی خواتین کے نومولود بچوں کو نئے کورونا وائرس سے مکمل تحفظ مل گیا ہے، مگر یہ اشارہ ضرور ہے کہ انہیں مستقبل میں بالخصوص زندگی کے ابتدائی مہینوں میں بیماری سے کسی قسم کا تحفظ ضرور مل سکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جن خواتین کو حمل کے آغاز پر کوویڈ- 19 کا سامنا ہوتا ہے، ان سے اینٹی باڈیز بچوں میں منتقل ہونے امکان زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
دوران حمل کئی اقسام کی ویکسینز ماؤں کو استعمال کرائی جاتی ہے تاکہ عارضی طور پر دیگر جان لیوا امراض سے نومولود بچوں کو بچایا جاسکے۔
ابھی یہ تو واضح نہیں کہ کوویڈ- 19 میں ایسا ہوسکتا ہے یا نہیں، کیونکہ فی الحال حاملہ خواتین کو کوویڈ ویکسینز کا استعمال کسی بھی ملک میں نہیں کرایا جارہا جبکہ ننھے بچوں یا زیادہ عمر کے بچوں کے لیے بھی کسی ویکسین کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔
تاہم اس تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ ابھی واضح نہیں کہ ان بچوں میں موجود اینٹی باڈیز کسس حد تک وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرسکیں گی۔