ماہ رجب ماہ خدا مبارک !
ماہ رجب کی فضیلتوں کے سلسلے میں بعض اہم شخصیات کے خیالات
ماہ رجب کی بے شمار عظمت و فضیلت کا ائمۂ معصومین علیہم السلام کی احادیث میں بڑی تعداد میں مشاہدہ کیا جا سکتا ہے، یہی وجہ ہے اہل عرفان اور راہ حق کے متلاشی اس مہینے کے شب و روز سے استفادہ کرتے ہوئے خدا سے زیادہ مانوس ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
ماہ رجب؛ عظمتوں کا مہینہ
رجب کا مہینہ انتہائی عظمت والا مہینہ ہے کہ جس میں خدا کی بے انتہا رحمت ابر بہار کی مانند برستی ہے اور اس کے اعمال خصوصی جزا اور دوگنے ثواب کے حامل ہیں۔ اس مہینے میں روزہ رکھنا ، عمرہ بجا لانا ، شب بیداری کرنا اور زیارت اور دعا میں مشغول رہنا انسان کو سعادت کی بلندیوں تک پہنچا دیتا ہے ۔ جو لوگ اس مہینے کا احترام بحال رکھتے ہیں اور اس کا حق ادا کرتے ہیں ، قیامت کے دن عرش الہی سے انہیں این الرجبیون ،کے خطاب سے پکارا جائے گا اور ہزاروں فرشتوں کے ہمراہ ایک خاص نورانیت کے ساتھ وہ جنت میں داخل ہوں گے ۔
اس مبارک مہینے کی فضیلتوں کے سلسلے میں بعض اہم شخصیات کے خیالات ملاحظہ فرمائيے۔
امام خمینی (رہ)
رجب ،شعبان اور رمضان المبارک کے ان تین مہینوں میں بے شمار برکتیں انسان کو نصیب ہوتی ہیں بشرطیکہ کوئی ان سے بہرہ مند ہو سکے ۔ البتہ ان سب چیزوں کی ابتداء پیغمبرص کی بعثت کا دن ہے یہ سب جہات بعثت کے بعد ہیں ۔ ماہ رجب میں بعثت کی عظیم تاریخ ،اور مولا علی علیہ السلام کی اور دوسرے اماموں کی ولادت ہے ۔ ماہ شعبان میں حضرت سید الشہداء سلام اللہ علیہ اور حضرت صاحب الزمان ارواحنا لہ الفداء کی ولادت ہے، اور ماہ رمضان المبارک میں قلب پیغمبر ص پر قرآن کا نزول ہے۔ ان تین مہینوں کی عظمت و شرافت زبان و بیان عقل و فکر میں نہیں سماتی، ان مہینوں کی برکتیں وہ دعائیں ہیں جو ان مہینوں میں وارد ہوئی ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای:
ماہ رجب ایک سنہری موقعہ ہے یہ دعا کا مہینہ ہے توسل کا مہینہ ہے توجہ کا مہینہ ہے استغفار کا مہینہ ہے کوئی شخص یہ نہ سوچے کہ مجھے استغفار کی ضرورت نہیں ہے ۔پیغمبر اکرم ص فرماتے ہیں ؛ انہ لیغان علی قلبی و انی لاستغفر اللہ فی کل یوم سبعین مرہ ، بلا شک پیغمبر ص بھی روزانہ ستر مرتبہ استغفار کیا کرتے تھے ۔ استغفار سب کے لیے ہے خاص طور سے ہمارے لیے کہ جو ان مادی تحرکات اور مادی دنیا میں غرق ہیں اور آلودہ ہیں … استغفار کا مہینہ ہے ۔انشاء اللہ اس موقعے کو غنیمت جانیں ،میں اس ماہ کی آمد پر آپ کو مبارک باد کہتا ہوں ،انشاءاللہ ہم پر اور آپ پر یہ مہینہ مبارک ہو اور جب ہم شعبان میں داخل ہوں تو ہم خدا کی توفیق سے کچھ کام کر چکے ہوں ۔
آیۃ اللہ العظمی میرزا جواد ملکی تبریزی:
مرحوم میرزا جواد آقا ملکی تبریزی اخلاق و عرفان کے بزرگ استاد نےاپنی انتہائی نفیس اور بیش قیمت کتاب المراقبات میں ماہ رجب کی شرافت کے دلایل کے بارے میں لکھا ہے : ماہ رجب ایک حرمت والا مہینہ ہے ،اور دعا کا مہینہ ہے یہ مہینہ جاہلیت کے زمانے میں بھی اسی چیز کے لیے مشہور تھا اور اس دور کے لوگ بھی اس ماہ کا انتظار کرتے تھے تا کہ اس میں دعا کریں ۔ اسی طرح یہ مہینہ حضرت علی علیہ السلام کا مہینہ ہے ،چنانچہ روایات کی روشنی میں ماہ شعبان رسول خدا کا مہینہ ہے اور رمضان المبارک کا مہینہ خدا کا مہینہ ہے ۔
آیۃ اللہ العظمی عبد اللہ جوادی آملی:
جب کا پر برکت مہینہ درپیش ہے جس قدر ہو سکے ماہ رجب میں روزہ رکھیں خاص کر وہ لوگ جو جوانی کی طاقت رکھتے ہیں وہ ایام اعتکاف اور یوم بعثت کے روزوں کو فراموش نہ کریں…اگر طہارت کی لذت چکھ لیں تو کوئی چیز اس کی جگہ نہیں لے سکتی ،اگر ساری دنیا بھی اسے دے دیں تو وہ اسے کاٹ کھانے کو دوڑے گی ۔
آیۃ اللہ العظمی وحید خراسانی:
ماہ رجب کے پہلے سات دن کے روزے جہنم کے سات دروازوں کے بند ہوجانے کا باعث بنتے ہیں اور شیعہ روایات میں اس مہینے کی اہمیت پر بہت تاکید کی گئی ہے۔
... تین رجب کو امام علی نقی علیہ السلام کی شہادت کے سلسلے میں عزاداری منائی جائے ؛امام علی نقی علیہ السلام کا ارادہ خدا کے ارادے سے متصل ہے ،دسویں امام ع کی شیعوں پر خاص نظر عنایت ہے جو بہت سوں کی ہلاکت سے نجات کا باعث بنی ہے ۔
آیۃ اللہ العظمی شبیری زنجانی:
جیسا کہ روایات سے معلوم ہوتا ہے ،ماہ رجب میں اعمال خیر کا ثواب بہت زیادہ ہے پس بہتر ہے کہ انسان اس ماہ میں ایک عبادت کا انتخاب کرے کہ جو تمام عبادتوں سے افضل ہے۔ایک عبادت کہ جس کی انجام دہی پر ہماری تشویق کی گئی ہے وہ ضرورتمندوں کی حاجت پوری کرنا ہے ۔ہم سب کو اپنے آس پاس والوں کی مشکل کے سلسلے میں ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے ۔
استاد شہید مرتضی مطہری:
ہم جب بچے تھے تو اپنے گھر میں ماہ رجب کے آنے کا انتظار کرتے تھے اور اس ماہ کی آمد سے چند روز پہلے ہر جگہ اسی ماہ کا ذکر ہوتا تھا ،اس کی پہلی رات کو رجب کا چاند دیکھنے کے لیے ہم مسجد میں اکٹھے ہوتے تھے ۔
آیۃ اللہ میر باقری:
ماہ رجب کے ابتدائی دنوں کو امام حسین علیہ السلام کے ساتھ شروع کریں ۔آپ خدا کے حضور میں انسانیت اور اخلاق کا بے مثال نمونہ ہیں ۔ان دنوں میں امام حسین علیہ السلام کے کاروان میں شامل ہو جائیں اور اپنے دن کا آغاز ان کی یاد سے کریں ۔آپ تمام بشریت کے لیے نمونہ ہیں ۔ اس طرح روایات میں آیا ہے کہ ان دنوں کا ایک بہترین عمل سید الشہداء علیہ السلام کی زیارت پڑھنا ہے۔