Mar ۰۹, ۲۰۲۱ ۰۶:۳۷ Asia/Tehran
  • کورونا وائرس کی نئی اقسام ویکسینز کی افادیت کم کر رہی ہے

ایک نئی طبی تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی اقسام ویکسینز کی افادیت میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔

برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی اقسام موجودہ ویکسینز اور مخصوص مونوکلونل اینٹی باڈیز طریقہ علاج کی افادیت کو کم کرسکتی ہیں۔

اس تحقیق میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی ان نئی اقسام سے کوویڈ- 19 کو شکست دینے والے افراد میں دوبارہ بیماری کا خطرہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کی نتائج نووا واکس ویکسین کے ٹرائل کے نتائج پر مبنی ہیں۔

28 جنوری کو کمپنی نے اپنی ویکسین کے ٹرائل کے نتائج جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ ویکسین برطانیہ میں ٹرائل کے دوران تقریبا 90 فیصد تک مؤثر رہی تھی مگر جنوبی افریقہ میں یہ افادیت محض 49.4 فیصد رہی تھی، جہاں بیشتر کیسز نئی قسم بی- 1351 کے تھے۔

محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق اور نئے کلینکل ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ وائرس اس سمت کی جانب سفر کررہا ہے جو اسے موجودہ ویکسینز اور طریقہ علاج سے بچنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وائرس کا پھیلاؤ تیز رفتاری سے جاری رہا اور اس میں مزید میوٹیشنز ہوئیں تو یہ ہمیں مسلسل کورونا وائرس کی ارتقا پر نظر رکھنا ہوگا، جیسا انفلوائنزا وائرس کے ساتھ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس خیال کو دیکھتے ہوئے ضرورت ہے کہ جس حد تک جلد ممکن ہو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جائے، تاکہ وہ اپنے اندر مزید تبدیلیاں نہ لاسکے۔

ویکسینیشن کے بعد مدافعتی نظام ردمل ظاہر کرتے ہوئے ایسی اینٹی باڈیز تیار کرتا ہے جو وائرس کو ناکارہ بناتی ہیں۔

ٹیگس