Jun ۲۸, ۲۰۲۱ ۱۰:۰۰ Asia/Tehran
  • اٹھائیس جون انیس سو اکیاسی یوم شہادت آیت اللہ بہشتی /  ویڈیو + تصاویر

27 جون 1981 کو رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای پر نماز جمعہ کے دوران قاتلانہ حملے کے اگلے ہی دن یعنی 28 جون کو نماز مغرب کے بعد حزب جمہوری اسلامی کے مرکزی دفتر میں ایک اعلیٰ پائے کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں ملک کو درپیش مختلف مسائل پر گفتگو کی جانی تھی۔

اجلاس میں جب اس وقت کے چیف جسٹس آیت اللہ بہشتی کا خطاب شروع ہی ہوا تھا کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوا اور عمارت چند ہی لمحوں میں خاک کے ڈھیر میں تبدیل ہوکر رہ گئی۔

آیت اللہ بہشتی اپنے بہتر ساتھیوں سمیت اس دہشتگردانہ واقعے میں شہید ہوگئے۔

دشمن اپنی دانست میں گویا اپنے مذموم مقصد میں کامیاب ہوگیا تھا کیونکہ اس کا یہ ماننا تھا کہ اسلامی انقلاب کے سرگرم شخصیات کو دہشتگردی کا نشانہ بنا کر وہ اسلامی جمہوریہ ایران سے اسلامی انقلاب کا صفایا کردے گا لیکن یہ اس کی بھول تھی اور انقلاب اسلامی مزید پائیدار ہوتا چلا گیا۔

بانی انقلاب اسلامی نے اس اندوہناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ ملت ایران نے اس سانحے میں کربلا کے شہیدوں کی تعداد کے برابر بہتر شہید دیئے، بہشتی دشمنان اسلام کی آنکھوں کا کانٹا بنے ہوئے تھے۔

بعض شخصیات کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جانے کا مستحق ہوتا ہے اور ایسی شخصیات زمانے میں اپنے کام، اپنے خلوص اور اپنی فکر کے ذریعے ہمیشہ زندہ و جاوہد رہتی ہیں۔ 

اُنہی شخصیات میں سے ایک عظیم الشان شخصیت شہید آیت اللہ بہشتی کی ہے کہ جن کے بارے میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ نے فرمایا تھا ’’بہشتی تنہا ایک امت تھا‘‘۔

اِس ویڈیو میں دیکھتے ہیں کہ ولی امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای کن الفاظ سے اِس شہید کو یاد فرماتے ہیں۔ 

ٹیگس