سوانح حیات + مخصوص صلوات + زیارت + اقوال زریں
فرزند رسول حضرت امام محمد باقر (ع) کا یوم شہادت
۷ ذی الحجہ سنہ ۱۱۴ ہجری کو فرزند رسول حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام کا یوم شہادت ہے-
حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام کی مخصوص صلوات:
اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ بَاقِرِ الْعِلْمِ
وَ إِمَامِ الْهُدَى وَ قَائِدِ أَهْلِ التَّقْوَى وَ الْمُنْتَجَبِ مِنْ عِبَادِكَ
اللَّهُمَّ وَ كَمَا جَعَلْتَهُ عَلَماً لِعِبَادِكَ وَ مَنَاراً لِبِلاَدِكَ وَ مُسْتَوْدَعاً لِحِكْمَتِكَ
وَ مُتَرْجِماً لِوَحْيِكَ وَ أَمَرْتَ بِطَاعَتِهِ وَ حَذَّرْتَ مِنْ مَعْصِيَتِهِ
فَصَلِّ عَلَيْهِ يَا رَبِّ أَفْضَلَ مَا صَلَّيْتَ
عَلَى أَحَدٍ مِنْ ذُرِّيَّةِ أَنْبِيَائِكَ وَ أَصْفِيَائِكَ وَ رُسُلِكَ وَ أُمَنَائِكَ يَا رَبَّ الْعَالَمِينَ
حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام نے اپنے والد بزرگوار حضرت امام علی ابن الحسین زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کے بعد انیس سال دس مہینے تک مسلمانوں کی امامت و رہبری کا فریضہ انجام دیا - آپ نے پوری عمر اسلام کی تبلیغ و ترویج میں گذاری اور عظیم شاگردوں کی تربیت کی - فرزند رسول امام محمد باقر علیہ اسلام مسلمانوں کے وہ عظیم پیشواء و رہنما ہیں جنہوں نے تشنگانِ حق و معرفت کو ہمیشہ توحید و انسانیت کا درس دیا اور علم و دانش کے وہ سر چشمے جاری کئے کہ آپ کا لقب ہی باقر العلوم یعنی " علم کا سینہ شگاف کرنے والا " پڑ گیا۔
آپ کے زمانہ کے اہلسنت کے ایک بزرگ عالم محمد ابن طلحہ شافعی کہتے ہیں کہ " امام باقر کے لقب سے معروف محمد ابن علی علم کا سینہ شگاف کرنے والے تھے جن میں تمام علوم یکجا ہوگئے تھے اور اُن کا علم آشکار اور اُن کے ذریعے سر بلند ہے اُن کے وجود سے علم کے چشمے پھوٹتے ہیں انھوں نے علم و دانش کے موتیوں کو سجایا اور زینت بخشی ہے اُن کا قلب صاف اور عمل پاک ہے پاکیزہ روح اور اچھے اخلاق کے حامل ہیں اپنی زندگی کے اوقات خدا کی عبادت میں بسر کرتے ہیں ، تقویٰ و پرہیزگاری میں ثابت قدم ہیں خدا سے تقرب کی نشانیاں اور منتخب بندوں کی خوبیاں امام محمد باقر کے چہرے سے آشکار ہیں-
فضائل و مناقب اُن کی طرف بڑھنے اور ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پاکیزہ عادات و اوصاف اُن سے شرف و منزلت حاصل کرتے ہیں ۔
فرزندِ رسول (ص)امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کے بعد امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے دور امامت میں بنی امیہ کے پانچ ظالم و جابر حکمرانوں کا مقابلہ کیا اور سیاسی اعتبار سے شدید گھٹن اور تشدد آمیز ماحول میں جس وقت حصول اقتدار کے لئے بنی امیہ اور بنی عباس بر سر پیکار تھے پُرسکون علمی و فکری تحریک کے ذریعے اسلام وقرآن کی الٰہی تعلیمات کی حفاظت اور تبلیغ و ترویج کا عظیم فریضہ انجام دیا-
حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام ایک سو چودہ ہجری قمری میں ستاون سال کی عمر میں مدینہ منورہ میں اموی خلیفہ ہشام بن عبدالملک کے ذریعے زہردیئے جانے کے باعث شہید ہوئے
1۔ لا یُسَلِّم أَحَدٌ مِنَ الذُّنُوبِ حَتَّی یخزَن لِسانَه۔
کوئی بھی اپنی زبان کی حفاظت کے بغیر گناہ سےمحفوظ نہیں رہ سکتا۔
2۔ لا تَنالُ وِلایَتُنا إلاّ بِالْعَمَلِ وَ الْوَرَعِ۔
ہماری ولایت عمل اور تقوی کے بغیر حاصل نہیں ہوتی۔
3۔ خُذُوا الكَلِمَة الطَّیِّبَه مِمَّن قَالَها و إِن لَم یَعمَل بِها۔
اچھی باتیں جو بھی کریں اس سے لے لو(سنو اور عمل کرو) اگر چہ وہ خود اس پہ عمل نہ کرتا ہو۔
4۔ مَن حَسُنَت نِیَّته، زِیدَ فِی رِزقِه۔
جس کسی کی بھی نیت اچھی ہوگی اس کی روزی(رزق) زیادہ ہوگی۔
5۔ مَن حَسُنَ بِرُّه بِأَهلِه، ِزیدَ فِی عُمرِه۔
جو کوئی بھی اپنے خاندان کے افراد(فیملی ممبرز) کے ساتھ اچھائی کرے اس کی عمر میں اضافہ ہوگا.
6۔ قُولُوا لِلنَّاسِ أَحسَن مَا تُحِبُّون أَن یُقَال لَكُم.
لوگوں سے وہی کچھ کہو جو آپ کو اپنے لیے ان سےسننا سب سے اچھا لگتا ہو۔
7۔ أنْ قَضی مُسْلِماً حاجَتَهُ، قالَ اللهُ عَزَّ وَ جَلَّ: ثَوابُكَ عَلَی وَلا اَرْضی لَكَ ثَواباً دُونَ الْجَنَّۃ۔
جب بھی کوئی شخص کسی مسلمان کی حاجت پورا کرے تو اللہ تعالی فرماتاہے کہ اس کا اجر اور بدلہ میرے اوپر ہے۔ اور اس کام کا اجر بہشت کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
8۔ لا فَضیلَةَ کالجِهادِ، ولاجِهادَ کمُجاهَدَةِ اَلهَوی۔
جہاد سے بڑھ کر کوئی فضیلت نہیں اور جہاد بنفس سے بڑھ کر کوئی جہاد نہیں۔
9۔ مَن عَمِلَ بما یَعلَم عَلَّمَهُ الله ما لَم یَعلَم۔
اگر کوئی جس چیز کو جانتا ہے اس پہ عمل کرے تو اللہ اس چیز کو سکھائے گا جو وہ نہیں جانتا۔
10۔ إِنَّ اللهَ یُحِبُّ إِفشاءَ السَّلام
اللہ سلام پھیلانے کو پسند کرتا ہے.
11۔ رَحِمَ اللهُ عَبداً أَحیا العِلم.
اللہ اس بندے پر رحم کرے جو علم کو زندہ کرتا ہے۔
فرزند رسول باقر العلوم (ع) کی حیات طیبہ پر ایک طائرانہ نظر