Aug ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۵:۴۲ Asia/Tehran
  • الشفا اسپتال کی ایک عمارت
    الشفا اسپتال کی ایک عمارت

فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے مرکزی دروازے کے سامنے صحافیوں کے خیمے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد صحافی شہید ہوگئے جس کی مختلف تنظیموں نے سخت مذمت کی ہے ۔

سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی میڈیا نے پیر کی صبح اطلاع دی ہے کہ غزہ شہر میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے مرکزی دروازے کے سامنے صحافیوں کے خیمے پر اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں الجزیرہ کے دو صحافی انس الشریف اور محمد قریقع سمیت متعدد صحافی شہید ہو گئے۔

موصولہ خبروں کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک ڈرون نے الشفاء اسپتال کے قریب صحافیوں کے ایک خیمے کو نشانہ بنایا جہاں انس الشریف اور محمد قریقع سمیت متعدد فلسطینی صحافی موجود تھے۔الجزیرہ نے غزہ کے الشفاء ہسپتال کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ الجزیرہ کے صحافی انس الشریف اور محمد قریقع کی اس وقت شہادت واقع ہوئی جب ان کے خیمے پر اسرائیلی فوج نے گولہ باری کردی-

اس حملے سے صحافیوں کو جنگی علاقوں میں درپیش خطرات کی بھی نشاندہی ہوجاتی ہےیورو -

میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے بھی ایک بیان میں کہا کہ صحافیوں کو نشانہ بنانے کی اسرائیلی جارحیت ایک منصوبہ بند پالیسی کے تحت کی گئی کہ جس کا مقصد غزہ میں ہونے والے واقعات کو دستاویزی شکل دینے اور جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے آزاد آوازوں کو خاموش کرنا ہے۔

فلسطینی صحافیوں کی حمایت کے مرکز نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ان صحافیوں کا قتل ایسے وقت میں انجام پایا ہے کہ جب ان کے خلاف مہینوں تک جاری رہنے والی اسرائیلی دھمکیوں ، جبری نقل مکانی، عدم تحفظ اور مشکل حالات زندگی سے متعلق چیلنجوں کے باوجود غزہ کی پٹی کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے آغاز کے وقت سے ہی وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں مشغول تھے۔

فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم نے بھی اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان صحافیوں بالخصوص انس الشریف کو اس سے قبل بھی غزہ کی پٹی ميں اسرائیلی فوج کے نسل کشی کے جرائم کی دستاویزی فلم بنانے اور اسرائیلی بربریت کو بے نقاب کرنے میں کردار ادا کرنے پر اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل چکی تھیں۔

 اس تنظیم نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لیے اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں ادا کریں اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شہریوں اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی میکانزم کو فعال کریں۔تنظیم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کے سیاسی اور فوجی اہلکاروں کے خلاف تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کو تیز کرے جنہوں نے صحافیوں پر حملوں کا حکم دیا یا اس میں حصہ لیا۔

ٹیگس