Oct ۰۸, ۲۰۲۵ ۱۰:۵۸ Asia/Tehran
  • وہ عام غذا جسے محض 4 دن کھانے سے یادداشت متاثر ہوسکتی ہے

اگر آپ جنک یا فاسٹ فوڈ جیسے برگر، پیزا یا ایسی ہی چیزیں کھانا پسند کرتے ہیں تو انہیں محض چند دن استعمال کرنا بھی دماغ کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

سحر نیوز/صحت:  یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنا اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا ہمارے دماغ پر توقعات سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے۔

تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ جنک فوڈ کا استعمال دماغ کے یادداشت کے نظام کو تبدیل کر دیتا ہے اور یادداشت کی کمزوری کا خطرہ بڑھتا ہے۔ 

اس تحقیق میں چوہوں کو فاسٹ فوڈ کا استعمال کرایا گیا جن میں چربی یا چکنائی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں دریافت ہوا کہ جنک فوڈ کو مسلسل 4 دن کھانے سے ہی دماغ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

 

محققین نے بتایا کہ ہم یہ جانتے ہیں کہ غذا اور میٹابولزم دماغی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں مگر ہم نے کبھی توقع نہیں کی تھی کہ مخصوص دماغی خلیات جنک فوڈ کے سامنے کتنے کمزور ثابت ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم یہ جان کر حیران رہ گئے کہ کتنی جلد ان خلیات کی سرگرمیاں تبدیل ہوگئیں جس سے یادداشت متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چکنائی سے بھرپور جنک فوڈز کا استعمال فوری طور پر دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے، ایسا جسمانی وزن میں اضافے یا ذیابیطس سے متاثر ہونے سے پہلے ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ یادداشت غذا کے حوالے سے بہت زیادہ حساس ہوتی ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اچھی دماغی صحت کے لیے ہمارا غذائی انتخاب کتنا اہم ہے۔

محققین کے مطابق زیادہ چکنائی سے بھرپور جنک فوڈ کے استعمال کی عادت سے بتدریج الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

 

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورون میں شائع ہوئے۔

 

اس سے قبل مئی 2025 میں کینیڈا کی میک ماسٹر یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جنک فوڈز کے زیادہ استعمال اور ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، جسمانی وزن میں اضافے اور توند کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں کینیڈا کے بیشتر حصوں سے تعلق رکھنے والے 6 ہزار سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، وہ پھلوں اور سبزیوں کو بہت کم کھاتے ہیں۔

ان افراد میں زیادہ جسمانی وزن، توند، بلڈ پریشر، خون میں چربی اور انسولین کی مزاحمت جیسے مسائل الٹرا پراسیس غذاؤں کا کم استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔

 

تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں سے کارڈیو میٹابولک مسائل بشمول موٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ کولیسٹرول اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کے مطابق ان غذاؤں سے جسمانی وزن میں اضافے کے ساتھ ساتھ ورم بڑھتا ہے، انسولین کی مزاحمت اور میٹابولزم سست ہونے جیسے عوامل امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔

 

ٹیگس