کیا جسمانی ورزش کرنے سے فضائی آلودگی کے اثرات کم ہو جاتے ہیں؟
فضائی آلودگی سے جسمانی صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر کیا ورزش سے اس کے منفی اثرات کی روک تھام کی جاسکتی ہے؟
سحر نیوز/صحت: اس سوال کا جواب برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دیا گیا۔
لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ طویل عرصے تک آلودہ فضا میں رہنے سے جسمانی سرگرمیوں کے مثبت اثرات گھٹ جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں 15 لاکھ سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
برطانیہ، چین، ڈنمارک اور امریکا سمیت متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے ان افراد کی صحت کا جائزہ 10 سال سے زائد عرصے تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد ایسے علاقوں میں رہتے ہیں، جہاں فضائی آلودگی کی شرح زیادہ ہوتی ہے، وہاں ورزش کرنے سے کسی بھی وجہ سمیت کینسر اور امراض قلب سے موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح ورزش کرنے کی عادت سے صحت پر مرتب ہونے والے کچھ فوائد برقرار رہتے ہیں۔
تحقیق میں فضائی آلودگی کے ننھے ترین ذرات کی سطح سے مرتب اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان ذرات کے باعث ورزش کے فوائد بہت تیزی سے گھٹ جاتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ دنیا کی لگ بھگ 45 فیصد آبادی ایسے خطوں میں مقیم ہے جہاں فضائی آلودگی کی شرح خطرے کی حد سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے یہ علم ہوتا ہے کہ اگرچہ فضائی آلودگی سے متاثرہ علاقوں میں ورزش سے کچھ فائدہ ضرور ہوتا ہے مگر ان طبی فوائد کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ فضائی معیار کو بہتر بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ آلودہ فضا کافی حد تک ورزش کے فوائد کو بلاک کر دیتی ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ فضائی آلودگی کے ذرات کس طرح ہماری صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
محققین کے مطابق ہمارا ماننا ہے کہ صاف ہوا اور جسمانی سرگرمیوں دونوں صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہیں۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ نتائج کافی حد تک محدود ہیں کیونکہ زیدہ تر ڈیٹا ترقی یافتہ ممالک کا تھا تو حتمی نتائج کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
مگر انہوں نے کہا کہ پھر بھی نتائج آنکھیں کھول دینے والے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہوئے۔