براعظم امریکہ میں زیکا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ
عالمی ادارہ صحت نے براعظم امریکہ میں زیکا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا اور چلی کو چھوڑ کر پورے براعظم امریکہ کے تمام ملکوں میں زیکا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ موجود ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف برازیل میں ڈیڑھ ملین لوگوں کے زیکا وائرس میں مبتلا ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ زیکا وائرس سے متاثرہ علاقوں کا سفر کرنے والی تمام خواتین کو سفر سے پہلے اور یا سفر کے بعد فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس وائرس کی علامتوں میں ہلکا بخار، سردرد، جوڑوں میں درد، آنکھوں میں سرخی اور کھال پر دھبوں کا پڑجانا شامل ہے۔ یہ علامتیں ڈینگی وائرس سے ملتی جلتی ہیں اور یہ وائرس خون کے ذریعے منتقل ہو سکتا ہے۔
سن انیس سو سینتالیس میں افریقی ملک یوگینڈا کے زیکا نامی جنگلات میں دریافت ہونے والا یہ وائرس پہلی بار ایک مچھر کے ذریعے انسان کو منتقل ہوا تھا۔ تاحال اس وائرس کے لئے کوئی ویکسین تیار نہیں ہو سکی ہے۔ لاطینی امریکہ میں زیکا وائرس کا حملہ اس قدر تشویشناک ہو گیا ہے کہ کولمبیا، جمائیکا، ایلسوا ڈور اور اکواڈور کی حکومتوں نے خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وائرس میں مبتلا نہ ہونے کا اطمینان حاصل ہونے سے پہلے حاملہ ہونے سے گریز کریں۔