مزاحمت کی علامت عہد تمیمی کیلئے ریال میڈرڈ کا تحفہ
اسرائیل مخالف مزاحمت کی علامت فلسطینی لڑکی عہد تمیمی کو ریال میڈریڈ کی شرٹ دینے کی تصویر سامنے آئی تھی جس کے بعد اسرائیلی حکام نے تنقید شروع کردی۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کی علامت عہد تمیمی کو دنیائے فٹ بال کے معروف کلب ریال میڈرڈ کی شرٹ سے نواز دیا گیا جس کے بعد ہسپانوی کلب کو اسرائیلی حکام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔
اسپین کے اسپورٹس اخبار ڈیلی مارکا کے مطابق عہد تمیمی کو کلب کی شرٹ سابق اسٹرائیکر اور موجودہ ڈائریکٹر آف انسٹی ٹیوشنل ریلیشنز امیلیو بوتراگوئنو کی جانب سے پیش کی گئی اور تصاویر بھی بنوائی گئیں۔
17 سالہ عہد تمیمی اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اسپین کے دورے پر ہیں جہاں وہ دیگر سیاسی اور سماجی تقاریب میں شرکت کریں گی۔
اسپین میں اسرائیل کے سفیر ڈینئیل کٹنر نے ٹویٹ کیا کہ ’عہد تمیمی امن کے لیے نہیں لڑیں، وہ اپنے تشدد اور دہشت کا دفاع کرتی ہے، وہ ادارے جنہوں نے ان سے ملاقات کی اور جشن منایا وہ بالواسطہ طور پر جارحیت کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور جو ہماری ضرورت کو نہیں سمجھتے‘۔
فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں دسمبر 2017 میں ایک 17 سالہ لڑکی عہد تمیمی نے 2 اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو تھپڑ مارا تھا،ان کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد ہی یعنی جنوری 2018 میں اسرائیلی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔
ان پر 12 مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے، جن میں سے انہوں نے عدالت میں 4 الزامات قبول کیے، جن میں تھپڑ مارنے کا الزام بھی شامل تھا، جس پر عدالت نے انہیں قید کی سزا سنائی۔
عھد تمیمی کو نہ صرف قید کی سزا سنائی گئی تھی، بلکہ ان پر ایک ہزار 440 ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
عھد تمیمی کو 22 مارچ 2018 کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے سمیت دیگر 4 مقدمات میں 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عھد تمیمی نے جیل میں مجموعی طور پر 5 ماہ سے بھی کم وقت گزارا، کیوں کہ ان کی سزا کا دورانیہ اس وقت سے شروع ہوا تھا جب انہیں اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
8 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد عہد تمیمی اور ان کی والدہ کو رواں برس 29 جولائی کو رہا کیا گیا تھا۔