حضرت امیر المومنین علیہ السلام نہج البلاغہ میں اچھے اور برے اعمال میں فرق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
امیر المومنینؑ کی اپنے صحابی نوف کو نصیحتیں
اعْقِلُوا الْخَبَرَ إِذَا سَمِعْتُمُوهُ عَقْلَ رِعَايَة لاَ نقْلَ رِوَايَةٍ، فَإِنَّ رُوَاةَ الْعِلْمِ كَثِيرٌ، وَرُعَاتَهُ قَلِيلٌ.
و مدحه قوم في وجهه: اللَّهُمَّ إِنَّكَ أَعْلَمُ بِي مِنْ نَفْسِي، وَأَنَا أَعْلَمُ بِنَفْسِي مِنْهُمْ، اللَّهُمَّ اجْعَلْنَا خَيْراً مِمَّا يَظُنُّونَ، وَاغْفِرْ لَنَا مَا لاَ يَعْلَمُونَ.
فوٹو گیلری
سحر نیوز رپورٹ
غدیر خم مکہ و مدینہ کے درمیان واقع اس علاقے کا نام ہے جہاں سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع کے بعد حکم خدا وندی سے حضرت علی علیہ السلام کو اپنا جانشین اور ولی مقرر کرنے کا اعلان فرمایا۔
امیرالمومنین حضرت امام علی علیہ السلام کی فضیلت میں تواشیح کی صورت میں پڑھا گیا یہ قصیدہ آپ مومنین اور مسلمین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے