سعودی خواتین قیدیوں کے پیج نے آل سعود کی جیل میں ایک سرگرم سعودی خاتون کی ایذا رسانی کی خبر دی ہے۔
سعودی عرب میں گزشتہ برس کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں لی گئیں انسانی حقوق کی خواتین رضاکاروں کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب عالمی سطح پر انتہاپسندی، تشدد اور دہشتگردی کا اصل مرکز ہے اس لئے وہ دوسروں پر الزامات عائد کرنے کی حیثیت نہیں رکھتا۔
برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین نے اعلی سعودی حکام کو جیلوں میں بند سیاسی خواتین کو دی جانے والی ایذاؤں کا براہ راست ذمہ دار قراردیا ہے۔
فوٹو گیلری
ایران کے پرس ٹی وی چینٹل کی اینکر اور صحافی مرضیہ ہاشمی نے امریکی پولیس کی حراست سے رہائی کے بعد ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکا میں انسانی حقوق نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
سحر نیوز رپورٹ