شام میں امریکا کے سابق سفیر کا کہنا ہے کہ شام میں امریکا کی حکمت عملی ناکام ہوگئی ہے۔
شام کے صوبے دیرالزور کے مضافاتی علاقوں میں امریکہ سے وابستہ سیرین ڈیموکریٹک فورس کے خلاف عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
شام کے شمال مشرقی علاقے میں امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کے عناصر نے کئی افراد کو اغوا کر لیا۔
شام کے شمال مشرقی علاقے کے عوام نے امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کی کاروائیوں پر اعتراض کرتے ہوئے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔
شام سے امریکی دہشتگردوں کی واپسی کے آثار نمایاں ہونے شروع ہوگئے ہیں۔
شام کے مقامی ذرائع کے مطابق ملک کا تیل چوری کرنے کے مقصد سے امریکہ نے دیرالزور میں ایک اور فوجی اڈہ قائم کئے جانے کی خبر دی ہے۔
امریکہ کے حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورس کے نام سے موسوم کرد جنگجوؤں نے مشرقی شام کے شہر الشہیل میں اپنی چیک پوسٹیں اور اڈے خالی کردئے ہیں۔
شام کے بعض حصوں پر قابض امریکہ کے باوردی دہشتگردوں اور اس سے وابستہ کرد ملیشیا نے مشرقی شام کے دیر الزور علاقے کے تمام قبائلکا واٹر سپلائی اسٹیشن تباہ کر دیا۔
خبری ذرائع نے دیرالزور کے علاقوں الشحیل اور الحوایج پر امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں اور اس سے وابستہ کرد نیم فوجی ملیشیا نے حملے کی خبر دی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے شام کی سرزمین پر غیرقانونی طور پر موجود ایک فورس کی حیثیت سے کرد گروپ کے ساتھ امریکی تیل معاہدے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔