دیرالزور میں شامی عوام کا امریکہ مخالف مظاہرہ
شام کے صوبے دیرالزور کے مضافاتی علاقوں میں امریکہ سے وابستہ سیرین ڈیموکریٹک فورس کے خلاف عوام نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق مشرقی شام میں دیرالزور کے مضافات میں واقع العزبہ نامی علاقے کے لوگوں نے مختلف علاقوں منجملہ ابو خشب، الشحبل، اور العزبہ میں امریکا سے وابستہ کردوں کی تنظیم سیرین ڈیموکریٹک فورس کے جارحانہ اقدامات اور علاقے کے انیس افراد کو اغوا کئے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سیرین ڈیموکریٹک فورس کے اہلکار اس علاقے کے نوجوانوں کو اغوا کر کے انہیں اپنے ساتھ جنگ میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دریں اثنا شام کی وزارت خارجہ نے دیرالزور اور حماہ صوبوں میں ایک مسافر بس اور کئی ٹینکروں اور گاڑیوں کو دہشت گردانہ کاروائیوں کا نشانہ بنائے جانے پر سخت برہمی ظاہر کی ہے۔ شام کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ دیرالزور اور حماہ کے مضافاتی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے ساتھ ساتھ دہشت گردانہ حملے امریکہ، ترکی اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دہشت گرد کے مضبوط رابطوں کو ثابت کرتے ہیں۔
شام کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ملک کے دشمن شام میں امن و استحکام کی بحالی میں رخنہ اندازی کر کے بحران کو مزید طول دینے اور مسئلے کو پیچیدہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم شام کی قوم اور فوج دشمنوں کے مقابلے میں ماضی سے کہیں زیادہ کھل کر طاقت و توانائی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور وہ اپنے ملک کے اقتدار اعلی اور خودمختاری کا تحفظ کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ دہشت گرد ٹولوں نے پیر کے روز صوبۂ حماہ کے السلمیہ نامی مضافاتی علاقے میں سیاحوں کی ایک بس اور ایندھن کے ایک ٹینکر کو نشانہ بنایا تھا جس میں نو افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے تھے۔
امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کے ساتھ ساتھ ان سے وابستہ قسد نامی شام کی کرد ڈیموکریٹک فورس، شمالی اور شمال مشرقی علاقوں میں غیر قانونی طور پر موجود ہے جو شام کے تیل کی لوٹ کھوسٹ کے ساتھ ساتھ پورے علاقے کے عوام اور شامی فوج کے خلاف جارحانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے اور وہ قتل و غارتگری کے اقدامات عمل میں لا رہی ہے۔