شام میں روسی بمباری میں سو سے زائد دہشتگردوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
شام میں روس کے امن مرکز نے گذشتہ دو دنوں کے دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی کے ستّرہ واقعات پیش آنے کی خبر دی ہے۔
شام کے صوبہ ادلب میں جمعہ کی صبح سے فائربندی کا آغاز ہوگیا ہے یہ فائربندی روس اور ترکی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد عمل میں آئی ہے اس سے پہلے روس اور ترکی کے صدور نے شام کے صوبہ ادلب میں جنگ بندی پراتفاق کیا تھا
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات کو گرین سگنل تب دیا جب السراقب شہر میں کامیابی یقینی ہوگئی، یعنی پوتین چاہتے ہیں کہ ادلب کے بارے میں گفتگو میں اردوغان کسی طرح مضبوط پوزیشن میں نہ ہوں ۔
شمال مغربی شام کے صوبے ادلب میں ترک فوج کے ٹھکانوں پر شامی فضائیہ کی بمباری میں 33 ترک فوجیوں کی ہلاکت اور ترکی کی جانب سے جوابی حملے کی دھمکیوں کے بعد شام کی صورتحال ایک بار پھر دھماکہ خیز ہوگئی ہے۔