مسجدوں کی جاسوسی کر کے دہشت گردی سے جنگ کی جائے: امریکی رکن کانگریس
امریکی کانگریس کے ایک ریپبلکن رکن نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا واحد راستہ مسجدوں میں مسلمانوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنا ہے-
امریکی کانگریس میں دہشت گردی مخالف کمیٹی کے سربراہ پیٹر کینگ نے بدھ کو فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی معاشرے کے مسلم رہنماؤں پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ان کی نظر میں دہشت گردی کے ہر طرح کے خطرے کو روکنے کے لئے مسلمانوں سے قریبی تعلقات قائم کرنے کے ساتھ ہی سیکورٹی حکام کو ان کی تمام سرگرمیوں خاص طور سے مسجدوں پر گہری نظر رکھنی چاہئے-
ریاست نیویارک کے اس ممبر پارلیمنٹ نے جو اسلاموفوبیا پھیلانے میں پیش پیش رہتے ہیں، دعوی کیا کہ ماضی میں بھی پولیس اور مسلم معاشرے کے رہنماؤں کے درمیان قریبی تعلقات ہونے کے باوجود مسجدوں کے ذمہ داران اور ائمہ جمعہ کچھ لوگوں کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں سیکورٹی اہلکاروں کو اطلاعات فراہم کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں اس لئے مسلمانوں کے درمیان جاسوسوں کو تعینات کرنا ضروری ہے جس سے ملک میں دہشت گردانہ سازشوں کو ناکام بنانے میں مدد مل سکے-
پیٹر کینگ اس سے قبل بھی کئی بار امریکی مسلمانوں پر حملے کر چکے ہیں اور ان کا دعوی ہے کہ مساجد، دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں اور اسی فیصد مسجدوں کے انتظامی امور انتہاپسندوں کے ہاتھ میں ہیں-